کاروبار میں پچاس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔(فوٹو الوطن)
کورونا وائرس کے باعث تجارتی ادارو ں کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے تاہم ریستوران ایپلی کیشن کے کاروبار میں پچاس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے اور مقامی شہریوں نیز مقیم غیر ملکیوں کو اس سے بچانے کے لیے متعدد سخت اقدامات کیے ہیں۔
ریستوران ایپلی کیشن کے کاروبار میں اضافہ کیوں ہوا؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ریستوران ایپلی کیشن کے کاروبار میں اضافے کے چار بڑے اسباب ہیں۔
مملکت میں پندرہ دن کے لیے سفری اور دیگر پابندیاں نافذ ہیں۔ سعودی میڈیا کی جانب سے آگہی مہم جس میں کہا جا رہا ہے کہ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی گھروں سے اشد ضرورت کے تحت ہی نکلیں۔
وائرس کے حوالے سے لوگوں میں خوف کا عنصر بھی موجود ہے جبکہ ریستوران بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
احتیاطی تدابیر کے باعث مقامی شہری اور غیر ملکی گھروں میں مقیم ہیں اور کھانے پینے کی اشیا اپنے دروازے پر منگوا رہے ہیں۔
ریستوران ایپلی کیشن اس سلسلے میں مدد گار ہے اور ریستورانوں نے ہوم ڈیلیوری شروع کر رکھی ہے۔
ابراہیم الجاسم نے جو ہنگر سٹیشن اپیلی کیشن کے بانی ہیں، الوطن کو بتایا کہ ’ریستورانوں کی ایپلی کیشنز گزشتہ دنوں کے مقابلے میں اس وقت پچاس فیصد زیادہ کا کاروبار کر رہی ہیں۔ آن لائن ادائیگی کو ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ کرنسی نوٹ سے بھی وائرس منتقل ہوسکتا ہے‘۔
ہنگر سٹیشن کے بانی کا کہنا ہے کہ ’ایسے کئی ریستوران جو اب تک ایپلی کیشن پروگرام میں شامل نہیں ہوئے تھے وہ اس میں شامل ہونے کی درخواستیں کر رہے ہیں تاہم ان درخواستوں پر عمل درآمد کے لیے وقت درکار ہوگا‘۔
الجاسم نے بتایا کہ ریستورانوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ صارفین جو بھی طلب کریں وہ بند پیکٹ میں ان تک پہنچے۔ اگر آرڈر کھلا ہوا پہنچے تو صارف کو حق ہے کہ وہ اسے واپس کر دے۔