بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود پاکستان کی وزارت شہری ہوابازی مصر ہے کہ پاکستان آنے والے تمام مسافروں کے لیے 24 گھنٹے قبل کرائے گئے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ ہمراہ لانا لازم ہے اور شکایات کے باوجود یہ شرط ختم نہیں کی جا رہی۔
اردو نیوز کے ساتھ انٹرویو میں وزارت شہری ہوابازی کے سینیئر جوائنٹ سیکرٹری اور ترجمان عبدالستار کھوکھر نے تسلیم کیا کہ دنیا بھر سے انہیں پاکستانیوں کی طرف سے شکایات آرہی ہیں کہ یہ ٹیسٹ رپورٹس لانا ممکن نہیں تاہم اس شرط کو ہٹانے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی وقت کے مطابق 21 مارچ کی صبح پانچ بجے اس فیصلے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ ابھی ہمارا فیصلہ یہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا کیا مطلب ہے؟Node ID: 465406
-
فوج کے تعاون سے 10 ہزار بستروں کا ہسپتال بنانے کا فیصلہNode ID: 465766
-
کورونا وائرس: کیا پاکستان میں سبزی خور بڑھنے لگے؟Node ID: 465776
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور کینیڈا سے خاص طور پر بتایا جا رہا ہے کہ اس طرح کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ ملنا ناممکن ہے۔ ہماری فیملیز، ہمارے دفتر کے ساتھیوں اور دفتر خارجہ کی طرف سے ردعمل آرہا ہے۔
َہمیں احساس ہے کہ لوگوں کو اس چیز کی وجہ سے مشکل ہو رہی ہے لیکن یہ یہ ایک اچھا اقدام ہے جس سے آپ پاکستان کی آبادی کو محفوظ بنا رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس کے مریض یہاں نہ آئیں اور وہ یہاں نہ پھیلے۔،
انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر اس فیصلے پر غور کرتے ہیں، مختلف محکموں کے لوگ مل بیٹھ کر روز مختلف آپشنز پر غور کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ کتنا قابل عمل ہے یا اس پر نظرثانی ہو سکتی ہے؟
اس سے قبل اردو نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ پاکستانیوں کو وطن واپسی پر ہر صورت اپنا کورونا ٹیسٹ ہمراہ لانا ہوگا ’اور ہو سکے تو ترقی یافتہ ملکوں سے آنے والا ہر پاکستانی کورونا ٹیسٹ کی دو چار کٹس بھی ساتھ لائے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/March/37246/2020/airport_afp_2.jpg)