Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانسیسی ٹیچر سعودی اقدامات کا معترف

ویڈیو میں کورونا کا پھیلاو روکنے کے لیے تین اقدامات کو اجاگر کیا ہے-(فوٹو عاجل)
سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں مقیم فرانس کے ایک شہری ایرک نے جو بطور ٹیچر کام کر رہے ہیں ایک ویڈیو کلپ جاری کرکے کورونا وائرس کے حوالے سے سعودی عرب کا منظر نامہ پیش کیا ہے-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق فرانسیسی ٹیچر کا کہنا ہے کہ کورونا بحران میں سعودی عرب میں قیام پر خود کو خوش نصیب محسوس کر رہا ہوں-
ویڈیو میں فرانسیسی شہری نے بتایا کہ ’الخبر میں فرانسیسی زبان کا ٹیچر ہوں، اس وقت مملکت میں خود کو محفوظ سمجھ رہا ہوں۔‘
فرانسیسی ٹیچر نے مزید کہا کہ ’سعودی حکومت اورعوام جس عزم اور انداز سے کورونا سے نمٹ رہے ہیں وہ تسلی بخش ہے، یہاں کورونا کا بحران شروع ہوتے ہی سکول اور دکانیں بند کر دی گئی تھیں۔‘

سعودی عرب میں قیام پر خود کو خوش نصیب محسوس کررہا ہوں- (فوٹو: عاجل)

ہجوم اور رش کو کنٹرول کرنے کے تمام اقدامات کرکے مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکا گیا-
ایرک نے ویڈیو میں کورونا کا پھیلاو روکنے کے لیے سعودی عرب کے تین اقدامات کو اجاگر کیا ہے-
انہوں نے کہا کہ ’بھیڑ کو محدود کرنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے، کرفیو لگایا گیا۔ مختلف علاقوں کے درمیان نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی۔‘
ایرک نے ویڈیو میں بتایا کہ ’سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں بلکہ غیر قانونی تارکین وطن کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔‘
’آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا جا رہا ہے- میں خود بھی اپنے طلبہ کو فرانسیسی زبان کے اسباق آن لائن پڑھا رہا ہوں۔‘

شیئر: