پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں واقع ملک کے سب سے بڑے چڑیا گھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر تمام جانوروں کی سکریننگ کی گئی ہے۔
لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی سکریننگ ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکہ کے ایک چڑیا گھر میں چند روز قبل ایک چیتے میں کورونا وائرس پایا گیا تھا۔
لاہور چڑیا گھر انتظامیہ نے جانوروں کے معائنے کے لیے یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کو خط لکھا کہ کورونا کے حوالے سے جانوروں کا معائنہ کیا جائے جس کے بعد ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے چڑیا گھر کے تمام جانوروں کا فردا فردا معائنہ کیا۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب کے ضلع گجرات میں کورونا وائرس کیسے پھیلا؟Node ID: 467776
-
نیویارک میں ٹائیگر کا کورونا ٹیسٹ مثبتNode ID: 469856
-
لاہور کے 12 علاقے مکمل طور پر سیلNode ID: 471456
لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر شفقت علی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ویسے تو چڑیا گھر کو عام افراد کے لیے بند رکھا گیا ہے تاہم پھر بھی کسی بھی طرح کی صورت حال سے بچنے کے لیے نہ صرف چڑیا گھر کے تمام ملازمین کی سکریننگ کی گئی بلکہ تمام جانوروں کو بھی اس عمل سے گزارا گیا ہے۔‘
یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کے طبی بورڈ کی طرف سے جاری کئیے ہیلتھ سرٹیفیکیٹ میں کہا گیا ہے کہ ’امریکی چڑیا گھر میں ایک مادہ شیر میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد لاہور چڑیا گھر کے تمام جانوروں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ اور اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ اس وقت تک کسی بھی جانور میں کورونا کی کسی بھی قسم کی علامات نہیں پائی گئیں۔‘
سرٹیفیکٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے امریکی ویٹرنری میڈیکل ایسوسی ایشن جو کہ جانوروں کی بیماریوں کے حوالے سے مستند ادارہ ہے، نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ بلی یا اس کی نسل کے کسی بھی جانور سے نارمل حالات میں وائرس انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے یا پھر انسانوں سے ان جانوروں میں منتقل ہو سکتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/36511/2020/1988817-lahorezoo-1560142023.jpg)