Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض سیزن میں فنکاروں پر حملہ کرنے والے یمنی کا سر قلم

ریاض سیزن کے دوران غیر ملکی فنکاروں پر حملہ کر کے سیکیورٹی اہلکار سمیت دو مرد اور ایک خاتون کو زخمی کرنے والے یمنی کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق یمنی شہری پر فساد فی الارض کے علاوہ پر امن شہریوں کو ہراساں کرنے اور یمن کی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے وابستگی کا الزام ثابت ہوچکا تھا۔
یاد رہے کہ ریاض سیزن کے تحت کنگ عبد اللہ پارک کے تھیٹر میں ہونے والے ایک ثقافتی ایونٹ کے دوران ایک شخص نے فنکاروں پر چھری سے حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا تھا۔
ریاض پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’حملہ آور 33 سالہ یمنی تارک وطن ہے جس کے ہاتھ میں چھری تھی اور نا معلوم اسباب کی بنا پر اس نے فنکاروں پر حملہ کر دیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے کی وجہ سے تھیٹر کی ٹیم کے ارکان میں سے دو مرد اور ایک خاتون زخمی ہوئے ہیں جنہیں مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا‘۔
وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یمنی شہری عماد عبد القوی المنصوری نے ریاض سیزن میں ایک غیر ملکی بینڈ پر چھری سے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا، اس نے شرکا کو ہراساں کیا اور پر امن ماحول میں دہشت پھیلا دی تھی‘۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’اسے یمن کی دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے ایسا کرنے پر اکسایا تھا جس سے اس نے وابستگی کا اقرار کیا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’تفتیش کے دوران اس نے اپنے جرم کا اقرار کیا ہے جس پر اسے عدالت میں پیش کیا گیا‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’عدالت میں شواہد کی بنا پر اس پر الزام ثابت ہوگیا کہ اس نے ناحق بے گناہوں کا خون بہایا ہے، پر امن شہریوں کو ہراساں کیا ہے، سرکاری اموال اور ملک کے امن وامان میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’یہ تمام الزامات فساد فی الارض کے زمرے میں آتے ہیں جن کی بنا پر عدالت نے فساد الارض کی سزا سنائی ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’بعد ازاں اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے پر صاد کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں معاملہ پیش کیا جس نے سزا منظور کرتے ہوئے بالائی حکام سے نفاذ کی منظوری لے لی‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’عدالت کا فیصلہ نافذ کرنے کے لیے آج جمعرات کو ریاض شہر میں مجرم کا سر قلم کر دیا گیا ہے‘۔
وزارت داخلہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک میں امن وامان برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں خلل ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں، جو کوئی بھی پر امن شہریوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کرے گا یا فساد فی الارض کا مرتکب ہوگا اسے یہی سزا دی جائے گی‘۔
 
 
 

 

 

شیئر: