ڈرائیور اور گھریلو ملازم ’کورونا کے ڈاکٹر‘ بنے مگر پکڑے گئے
ویکسین اور انجکشن فروخت کررہے تھے-(فوٹو المرصد)
سعودی دارالحکومت ریاض میں نئے کورونا وائرس کی دوا اور ویکسین کا کاروبار کرنے والے پکڑے گئے- دونوں خود کو ڈاکٹر ظاہر کررہے تھے جبکہ حقیقت میں وہ ڈاکٹر نہیں تھے-
کورونا وائرس کی ویکسین، انجکشن اور دواؤں کی صورت میں پاکستانی شہریو ں اور دیگر ممالک کے باشندو ں کو فروخت کررہے تھے-
المرصد کے مطابق ریاض کے متعدد سرکاری اداروں کی نمائندہ ٹیموں نے دو غیر ملکی ملکیوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا- اس موقع پر لیا گیا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر جاری کردیا گیا-
دونوں پاکستانی شہری جس کمرے کو کورونا وائرس کلینک کے طور پر استعمال کررہے تھے وہاں حفظان صحت کے ضوابط کی کوئی پابندی نہیں ہورہی تھی- کمرے میں متعدد دواؤں کا سٹاک رکھا ہوا تھا-
پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ دونوں ایک ویکسین پر ڈیڑھ سو ریال وصول کررہے تھے-
ایک سعودی جرنلسٹ نے ٹوئٹر وڈیو کلپ شیئرکرکے بتایا ہے کہ دو غیر ملکی کورونا ویکسین کا کاروبارکرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں ان میں ایک گھریلو ملازم ہے جبکہ دوسرا نجی ڈرائیور ہے- دونوں ویکسین اور دوائیں فروخت کرنے کے لیے نام نہاد کلینک کے برابر میں ا پنا ٹھکانہ قائم کیے ہوئے تھے-