کورونا وائرس گذشتہ برس کے آخر میں چین میں سامنے آیا تھا (فوٹو: چائنا ڈیلی)
روس نے وکٹری ڈے کی پریڈ کی تیاریوں میں حصہ لینے والے ہزاروں فوجیوں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کے لگ بھگ 15 ہزار فوجیوں نے ماسکو کے ریڈ سکوائر میں دوسری عالمی جنگ کی فتح کی یاد میں ہونے والی پریڈ کی تیاریوں میں حصہ لیا تھا۔
یہ پریڈ نو مئی کو منعقد ہونے والی تھی۔ گذشتہ دنوں روس کے صدر ولادی میر پیوتن نے یہ پریڈ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملتوی کی تھی۔
روسی صدر نے کہا ہے کہ سویت یونین کی فتوحات کے واقعات اور پریڈ روسیوں کے لیے مقدس ہیں۔
ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی فوٹیج کے مطابق روسی فوجی پریڈ کی تیاریاں سماجی فاصلے کو قائم رکھے بغیر کر رہے تھے اور ان میں سے کسی بھی فوجی نے ماسک نہیں پہنا تھا۔
حکام کے مطابق ان فوجیوں کو ان کی چھاونیوں میں بھیجا جائے گا اور وہیں ان کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
روئٹرز کے مطابق روس میں 42 ہزار سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے مضبوط نظام کا مطالبہ
دوسری طرف چین میں صحت کے متعلقہ حکام نے کورونا وائرس کے انفیکشن کا پتا لگانے کے لیے ایک مضبوط اور بہترین ٹیسٹنگ کے نظام کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف دنیا میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 24 لاکھ 24 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ اس وبا سے ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار سے زیادہ ہے۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر ما ژیاوے نے کہا ہے کہ چین میں تمام علاقوں بشمول بارڈر کراسنگز کے قریب علاقوں میں ٹیسٹنگ سروس کو بہتر بنانا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی وبا کے بارے میں اطلاع بروقت دی جائے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر نے یہ بیان سنیچر کو دیا تھا لیکن وزارت صحت کی جانب سے یہ بیان پیر کو جاری کیا۔
چین جہاں پر کورونا وائرس گذشتہ برس کے آخر میں سامنے آیا تھا، وہاں 19 اپریل کو صرف 12 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
13 مارچ کے بعد یہ چین میں سب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آنے کے باوجود حکام بیجنگ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں مقامی کیسز کے سامنے آنے سے پریشان ہیں۔
ڈائریکٹر ما ژیاوے نے ہیلونگ جیانگ اور گوانگ ڈونگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبے وبا کو روکنے اور ان پر قابو پانے کی صلاحیت میں خامیوں کی نشاندہی کریں۔
ان صوبوں میں گذشتہ 14 دنوں میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیسز سامنے آئے ہیں۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے چین نے وبا کے پھوٹنے کے بعد تجرباتی بنیادوں پر تین مختلف قسم کے ویکسینز کے تجربے انسانوں پر کیے ہیں۔
گوانگسے صوبے نے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کے قواعد کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔
بیرون ملک سے آنے والے افراد کو پہلے حکومتی قرنطینہ اور پھر گھر کے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا کے متاثرین کی تعداد 24 لاکھ 68 اور ہلاکتیں ایک لاکھ 69 ہزارسے زیادہ ہیں۔چین میں پھوٹنے والی وبا سے سب سے امریکہ اور یورپ متاثر ہوا ہے۔
یورپ میںاموات کی تعداد ایک لاکھ سےتجاوز کرچکی ہے۔اٹلی اور سپین کےبعد اب فرانس میں بھی ہلاکتوں کی تعداد بیس ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد سات لاکھ 78 ہزار سے زیادہ جبکہ سپین میں دو لاکھ سے اوپر ہوگئی ہے۔
اٹلی ایک لاکھ 81 ہزار، فرانس ایک لاکھ 56 ہزار، جرمنی ایک لاکھ 46 ہزار اور برطانیہ میں ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
چین میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 83 ہزار سے زیاد ہے۔