اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا ویڈیو اجلاس سعودی عرب کی صدارت میں ہوا ہے- کورونا کے نقصانات میں کمی کے لیے قومی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا-
اور آئی سیجنرل سیکرٹریٹ جدہ میں ہنگامی وڈیو اجلاس میں رکن ملکوں میں مالی استحکام اور صحت و سلامتی پر نئے کورونا وائرس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا-
مزید پڑھیں
-
جی 20: ’متاثرہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں‘
Node ID: 464856 -
او آئی سی وزرائے خارجہ کا آن لائن اجلاس
Node ID: 473116
سبق ویب سائٹ کے مطابق اجلاس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی- او آئی سی کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین اجلاس میں شریک ہوئے-
سعودی وزیر خارجہ نے کورونا وبا کے اثرات سے نمٹنے کےلیے دنیا بھر کو سعودی عرب کی فراہم کردہ امداد کے حوالے سے بتایا کہ مملکت نے عالمی تنظیموں کو 500 ملین ڈالر، عالمی ادارہ صحت کو ایک کروڑ ڈالر، او آئی سی کے متعدد رکن ممالک مثلا یمن کو 38 ملین ڈالر اور فلسطین کو 20 لاکھ 10 ہزار ڈالر امداد کے طور پر پیش کیے-
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مملکت نے اسلامی یکجہتی فنڈ کی مد میں 90 لاکھ ڈالر جمع کرائے ہیں-
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے اس موقع پر کہاکہ مشترکہ دشمن سے نمٹنے کے لیے ہم سب ایک کشتی کے سوارہیں-
انہوں نے کہا کہ اس کے نقصانات مختلف شعبوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکے ہیں- ملکی علاقائی ہر سطح پر کورونا کے اثرات پھیلے ہوئے ہیں-
العثیمین نے مزید کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک میں کسی بھی وقت کے مقابلے میں اتحاد ،یکجہتی، تعاون اوریگانگت کا مظاہرہ کرنا ہوگا- ہمارا مذہب اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے-
مسلم وزرائے خارجہ نے اجلاس کے دوران وبا سے نمٹنے، صحت، انسانیت، سماج اور معیشت پر پڑنے والے اس کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کے طور طریقوں پر زور دیا-
وزرائے خارجہ نے کہا کہ کورونا کی بین الاقوامی وبا سے اتحاد و یکجہتی کے جذبے، سائنٹفیک بنیادوں اور وسیع البنیاد یکجہتی کے ساتھ نمٹنے کی مہم جاری رکھنے کی ضرورت ہے-
اجلاس نے وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مناسب وقت پر پیشگی حفاظتی اقدامات پر رکن ممالک کی ستائش کی-
اخبار 24 کے مطابق او آئی سی نے کورونا وائرس سے نمٹنے میں غریب ممالک کی مدد کے لیےعطیات مہم کا اعلان کیا ہے-
او آئی سی کے ایسے رکن ممالک کی مدد کی جائے گی جنہیں صحت کے شعبے میں تعاون کی اشد ضرورت ہے-
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمی نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹ مختص کردیا-
ڈاکٹر العثیمین نے کہا کہ بعض ممالک میں پناہ گزین موجود ہیں- اسی طرح کئی ممالک خانہ جنگیوں میں مبتلا ہیں- ان ملکوں کو انسانی بنیادوں پر امداد کی شدید ضرورت ہے-