Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوگر پر فرانزک رپورٹ, 'مزید تین ہفتے درکار'

آٹے اور چینی کے بحران پر بنائی گئی رپورٹ میں کئی سیاسی خاندانوں کے نام آئے تھے (فوٹو: فیس بک)
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے شوگر سکینڈل پر فرانزک رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگ لیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے ہفتے کی رات ایک ٹویٹ میں بتایا کہ 'شوگر کی فرانزک رپورٹ ہفتے کو پیش ہونا تھی تاہم کمیشن نے وفاقی حکومت سے تین ہفتے کا وقت ماگ لیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کمیشن کی درخواست پر وفاقی کابینہ منگل کے روز غور کرے گی۔'
اس سے قبل وفاقی کابینہ کے ایک رکن نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے وزیراعظم عمران خان سے فرانزک رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔
کابینہ کے رکن کے مطابق 'رپورٹ تیار کرنے میں کچھ دن مزید لگ سکتے ہیں جیسے ہی رپورٹ تیار ہوگی وزیراعظم کو پیش کی جائے گی اور وزیراعظم رپورٹ کو منظر عام پر لائیں گے۔'
خیال رہے کہ ملک میں آٹے اور چینی کے بحران کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
ابتدائی رپورٹ میں سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والے شوگر مل مالکان کو چینی کی قلت، قیمتوں میں اضافے اور منافع حاصل کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ایف آئی اے کی ابتدائی رپورٹ میں وزیراعظم کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین کو بھی ذمہ دار قرار دیا گیا تھا جس کے بعد حکومت  نے جہانگیر ترین کو زرعی ورکنگ گروپ کے عہدے سے الگ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم نے شوگر ملز کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیا تھا جس کی رپورٹ آج یعنی 25 اپریل کو وزیراعظم کو پیش کی جانی تھی۔
ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں۔ رپورٹ میں وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی کا نام آنے کے ان سے فوڈ سکیورٹی کی وزارت واپس لے کر سید فخر امام کو دے دی گئی تھی۔
جبکہ خسرو بختیار کو اقتصادی امور کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔

شیئر: