Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمنی میں لاک ڈاؤن مخالف مظاہرے

جرمنی میں گذشتہ ایک مہینے سے ہر ہفتے کو احتجاجی مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے بعد جرمنی میں بھی سماجی فاصلے کی پرواہ کیے بغیر لاک ڈاؤن کے خلاف سینکڑوں افراد نے مظاہرے کیے ہیں، دوسری طرف نیدرلینڈز میں حکومت نے منک نامی جانور میں کورونا وائرس پائے جانے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سنیچر کو سینکڑوں جرمن برلن اور سٹوٹ گراٹ کی سڑکوں پر نکل آئے اور بڑے اجتماعات پر پابندی کے باوجود لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’مجھے اپنی زندگی واپس چاہیے‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور ان کے ہاتھوں میں ’آئینی حقوق کا تحفظ کرو‘ کے پلے کارڈز تھے۔
واضح رہے کہ جرمنی میں گذشتہ ایک مہینے سے ہر ہفتے احتجاجی مظاہرہ کیا جاتا  ہے۔
مظاہرین نے لوگوں میں اخبارات تقسیم کیے، سماجی فاصلہ رکھنے پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے وائرس کا نام لے رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک سو سے زائد مظاہرین کو لاک ڈاؤن میں قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ پانچ پولیس اہکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
جرمنی نے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کی ہے جس میں سکولوں کو جزوی طور پر کھولنا، چھوٹی دکانیں کھولنا، کار ڈیلرشپ، بک شاپس اور بائیسکل سٹورز شامل ہیں۔
تاہم مارچ کے وسط سے اجتماعات پر پابندی ہے اور بارز و ریستورانوں بھی بند ہیں۔ دوسری طرف مئی سے تمام جرمنوں کے لیے پبلک مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا جائے گا۔

جرمنی میں ہلاکتیں 59 سو کے قریب ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جرمنی میں ایک لاکھ 56 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، جبکہ ہلاکتیں 59 سو کے قریب ہیں۔

نیدر لینڈز میں منک جانوروں کے فارمز میں کورونا

دوسری جانب نیدرلینڈز میں حکومت نے منک نامی جانوروں کے فارمز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں اور لوگوں کو ان فارمز کے قریب آنے سے منع کیا گیا ہے۔
وزارت ایگریکلچر اور فوڈ کا کہنا ہے کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ جنوبی نیدرلینڈز میں موجود فارمز میں کورونا کیسے پھیلا لیکن یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ جانوروں میں یہ وائرس وہاں کام کرنے والے لوگوں سے منتقل ہوا۔
نیدرلینڈز میں کورونا متاثرین کی تعداد 38 ہزار ہے اور افراد کا تعلق جنوبی حصے سے ہے جہاں جانوروں میں یہ وبا پائی گئی ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق حکام نے فارم پر موجود صحت مند اور متاثرہ جانوروں کے سیمپل لینے کے علاوہ وہاں موجود مٹی اور ہوا کے نمونے بھی حاصل کیے ہیں

متاثرہ جانوروں کے سیمپل لینے کے علاوہ وہاں موجود مٹی اور ہوا کے نمونے بھی حاصل کیے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

اس کے علاوہ وزارت نے متاثرہ فارمز سے جانوروں  کی نقل و حرکت پر پابندی لگاتے ہوئے پورے ملک میں منک فارمرز کو کسی جانوروں میں غیرمعمولی علامات پائے جانے پر رپورٹ کرنے کی ہدایر کی ہے۔ تاہم یہ حکم ملک کے باقی لائیو سٹاک فارمز پر لاگو نہیں ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ وائرس جانوروں کو کیسے متاثر کرتا ہے، لیکن گھریلو اور چڑیا گھر کے جانوروں کو کورونا لگنے کے کئی کیسز سامنے آئے ہیں۔
ہانگ کانگ میں کم از کم دو کتوں میں وائرس مثبت آیا جبکہ نیویارک میں دو بلیوں میں کورونا پایا گیا۔ اس سے قبل برونکس زو میں ایک ملاین ٹائیگر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد اس چڑیا گھر میں دیگر ٹائیگرز میں کورونا پایا گیا۔

شیئر: