پہلی نظر میں سترہ ہزار پانچ سو ریال کی رقم پندرہ بائی بیس سینٹی میٹر کے سرخ ننھے سے بٹوے کے لیے بھاری قیمت تھی جو دسمبر انیس سو اڑتالیس میں 'جدہ شہر کو فراہمی آب' جیسی ناقابل یقین داستان رقم کرنے جا رہا تھا۔
درحقیقت اسے سعودی عرب کے ابتدائی ایام میں بنیادی ڈھانچے کی تیاری میں ایک اہم ریکارڈ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
وہ تاریخی بٹوہ رقم کے علاوہ کچھ اور اہم کاغذات پر بھی مشتمل تھا جن میں ہاتھ سے بنے پانچ نقشے بھی شامل تھے اور یہی وہ بنیادی یادگار چیزیں تھیں جن کی بدولت سعودی عرب ایک جدید ریاست میں تبدیل ہوتی چلی گئی۔
اس حوالے سے صرف ایک مثال موجود ہے جسے 'اے اے سے ڈی آر بی تک' کے طور پر جانا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مستقبل کے جدیدشہر نیوم میں کیا ہو رہا ہے؟Node ID: 417626
-
سعودی عرب کی سیاحت کے لیے مفت ویزےNode ID: 449506
-
کھارا پانی قابل استعمال بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمالNode ID: 456061
-
یمن کے لیے سعودی عرب کی امداد اور نئے منصو بےNode ID: 474846