Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی آرمی چیف مستعفی

7 اکتوبر کے حماس کے حملے میں 1210 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے آرمی چیف لیفٹیننٹ ہیرزی ہیلوی نے حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ کا استعفیٰ منگل کو سامنے آیا جب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں۔
فوجی سربراہ کا استعفیٰ فوج کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’میں سات اکتوبر کی فوجی ناکامی کے اعتراف کے طور پر عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔‘
اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک ’نمایاں کامیابی‘ کے وقت عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ غزہ جنگ کے تمام مقاصد ابھی تک حاصل نہیں ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی حماس کو مکمل ختم کرنے، تمام یرغمالیوں کو واپس لانے اور شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کی گھر واپسی یقینی بنانے کے لیے لڑتی رہے گی۔
آرمی چیف کے مستفعی ہونے کے اعلان کے فوراً بعد اسرائیلی فوج کے جنوبی کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل یارون فنکلمین نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ غزہ جنوبی کمانڈ کے انڈر آتی ہے۔
7 اکتوبر کے حماس کے حملے میں 1210 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔
اس حملے کے بعد جنگ شروع ہوگئی تھی جس میں غزہ تقریبا مکمل طور تباہ ہو گیا اور 49 ہزار 913 فلسطینی مارے گئے جن میں غالب اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

منگل کو اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپید نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ بھی آرمی چیف ہالاوی کی پیروی کرتے ہوئے مستعفی ہو۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حماس نے حملے کے بعد 250 اسرائیلیوں کو یرغمالی بنا لیا تھا۔ ابھی تک 91 یرغمالی حماس کے پاس ہیں جن میں سے اسرائیلی فوج کے مطابق 34 مارے گئے ہیں۔
جنگ کے شروع میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ حماس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا اور تمام یرغمالیوں کو واپس لایا جائے گا۔
منگل کو اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپید نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ بھی آرمی چیف ہالاوی کی پیروی کرتے ہوئے مستعفی ہو۔
اس فیصلے پر آرمی چیف کی تعریف کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’اب ان کی باری ہے، وزیراعظم اور تباہ کن حکومت کی، کہ وہ مستعفی ہوجائے۔‘

شیئر: