Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایلیٹ نے اپنی حفاظت کے لیے لاک ڈاؤن کیا‘

عمران خان نے کہا کہ اب تک 66 لاکھ خاندانوں میں 81 ارب روپے تقسیم ہو چکے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایلیٹ کلاس نے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے لاک ڈاؤن کر دیا اور یہ نہ سوچا کہ غریب دیہاڑی دار کا کیا بنے گا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں کا کامسٹیک ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بیماریاں تو بہت عرصے سے ہیں لیکن چونکہ اس سے غریب کے بچے مر رہے تھے اس لیے کبھی کسی نے توجہ نہیں دی۔
جب کورونا وائرس نے امیر اور غریب میں فرق کیے بغیر سب کو نشانہ بنانا شروع کیا تو ایلیٹ کلاس نے لاک ڈاؤن کر دیا۔۔ 
انڈیا میں مودی حکومت نے بھی بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن کیا۔
انڈیا میں غریب لوگ دو دو سو میل چل کے جا رہے ہیں
ہمیں یہ نظر آیا کہ اگر آپ غریبوں کی بستیوں کا خیال نہیں رکھیں گے تو بیماری وہاں سے امیروں کی بستیوں میں بھی چلی جائے گی۔
امیر آدمی تو سرکاری ہسپتال میں جانے کا سوچتا بھی نہیں، پہلے پیسے والے علاج کے لیے ملک سے باہر جاتے تھے آج وہ جا نہیں سکتے
انہوں نے کہا ہم نے جو بھی فیصلے کرنے ہیں ان لوگوں کے بارے میں جو ہر دوسرے دن موت دیکھتا ہے۔
ہم اس کو سماجی فاصلہ اختیار کرے، وہ کیسے کرے جب وہ چھ چھ سات سات ایک کمرے میں ہیں
جمعرات کو ہی اسلام آباد میں احساس پروگرام کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی وجہ سے بیروزگار ہونے والوں کے لیے ایک ریلیف فنڈ قائم کیا جا رہا ہے جس میں دی جانے والی عطیات کی رقم کو چار گنا بڑھا کر بے روزگاروں تک پہنچایا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ  پہلے روز سے ہی احساس تھا کہ لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ متاثر ہو گا اسی لیے احساس ایمرجنسی پروگرام شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مجھے خوشی ہے کہ مستحق افراد کو رقوم کی فراہمی ہوئی، اب تک 66 لاکھ خاندانوں میں 81 ارب روپے تقسیم ہو چکے ہیں۔'
وزیراعظم  نے اس صورتحال کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد کے حوالے سے کہا کہ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے ایسے لوگوں کے اعدادوشمار اکٹھے کیے جائیں گے۔
عمران خان نے حفاظتی سامان کی تیاری کے بارے میں بتایا کہ اب مقامی سطح پر یہ اشیا تیار کی جا رہی ہیں جب کہ وینٹی لیٹر بھی بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے صوبہ سندھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت سب سے زیادہ پیسے وہاں تقسیم کیے گئے ہیں۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا کہ کب تک چلے گا۔ 'دنیا کو کورونا وائرس کی ویکسین تیار ہونے تک اپنی سوچ تبدیل کرنا ہوگی۔'

عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ متاثر ہو گا اسی لیے احساس ایمرجنسی پروگرام شروع کیا گیا (فوٹو:اے ایف پی)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پہلے ہمارے پاس بیماری کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں تھیں اب زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'بری خبر یہ ہے کہ کورونا سے ہونے والی اموات میں اضافہ ہو گا مگر اچھی بات یہ ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں اس وبا  نے جو شکل اختیار کی وہ ہمارے ہاں نہیں ہوا۔'
انہوں نے کہا کہ پیر کے روز ایک اہم اجلاس ہو گا جس میں لاک ڈاؤن اور دوسرے امور کے بارے میں مشاورت اور فیصلے ہوں گے۔
مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس موقع پر بیماری کے حوالے سے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے تقریباً پندرہ ہزار کیسز میں سے چار ہزار افراد مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک میں آٹھ سو چوہتر افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔'

شیئر: