خلیجی اور دیگر ممالک سے کتنے پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں؟
خلیجی اور دیگر ممالک سے کتنے پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں؟
پیر 4 مئی 2020 16:54
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
بیرون ملک سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پروازیں چلائی جا رہی ہیں
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے علاوہ حکومت پاکستان نے دیگر نجی ایئر لائنز کو بھی پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے پروازوں کی اجازت دے دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری کے مطابق بیرونی ممالک میں ایک لاکھ پاکستانی ایسے ہیں جن کو واپس لانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار ہونے یا ویزے کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی سب سے زیادہ تعداد متحدہ عرب امارات میں موجود ہے۔
وزارت سمندر پار پاکستانیز کے اعداد و شمار کے مطابق 'متحدہ عرب امارات میں 71 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جو یا تو بے روزگار ہو گئے ہیں یا ویزے کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے وطن واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں چھٹی کے لیے آنے والے اور جیلوں سے رہا ہونے والے قیدی بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب سے واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کی کل تعداد 15 ہزار کے قریب ہے۔ وزارت سمندر پار پاکستانیز کے اعداد و شمار کے مطابق قطر میں اس وقت 3 ہزار 691 پاکستانی موجود ہیں جو کہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ان میں سے 691 افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔
وزارت کے مطابق اومان میں کورونا وائرس کی وجہ سے 600 پاکستانی بے روزگار ہوئے ہیں اور ایک ہزار سے زائد افراد پاکستان واپس لوٹنا چاہ رہے ہیں جبکہ عراق میں ایسے افراد کی تعداد 600 ہے۔
بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں میں بحرین میں 387، کویت میں 500 جبکہ ملائشیا میں 802 افراد موجود ہیں۔
وزارت کے مطابق 'عرب ممالک سمیت مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا میں موجود وہ پاکستانی جو واپس آنا چاہتے ہیں ان کی تعداد کا تخمیمنہ لگایا جا رہا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ جن ممالک سے پاکستانی واپس آنا چاہ رہے ہیں، وزارت خارجہ اور وزارت سمندر پار پاکستانیز نے ان سے درخواست کر رکھی ہے کہ وہ خود کو سفارت خانے کے ساتھ رجسٹر کروائیں تاکہ ان کی تعداد کا پتہ لگایا جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت مختلف ممالک سے ایک لاکھ پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی ضرورت ہے۔
اب تک کتنے پاکستانی وطن واپس لائے جا چکے ہیں؟
ایوی ایشن ڈویژن کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 18 ہزار پاکستانیوں کو اب تک وطن واپس لایا گیا ہے جن میں سے 13 ہزار پی آئی اے جبکہ 5 ہزار نجی فضائی سروسز کے تحت پاکستان پہنچے ہیں۔
پاکستان سے دیگر ممالک جانے والے شہریوں کی تعداد 22 ہزار ہے۔
وزارت ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق سعودی عرب سے آٹھ ہزار 332 پاکستانیوں کو اب تک واپس لایا گیا ہے جن میں اکثریتی تعداد عمرہ زائرین کی ہے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات سے 2 ہزار 278، ملائشیا سے 454، برطانیہ سے 182جبکہ کینیڈا سے 138 پاکستانیوں کو اب تک واپس لایا گیا ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن کے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ عراق سے 136، آذربائیجان سے 125، ناروے سے 45، جاپان سے 51، تھائی لینڈ سے 51، ترکی سے 197، انڈونیشیا سے 229، آسٹریلیا سے 208 جبکہ جرمنی سے 38 پاکستانیوں کو واپس لایا گیا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی خصوصی پروازوں کے ذریعے 22 ہزار افراد کو پاکستان سے دیگر ممالک لے جایا گیا ہے جن میں سب سے زیادہ 16 ہزار 838 مسافروں کو برطانیہ روانہ کیا گیا ہے۔'
پی آئی اے کے ترجمان عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے مختلف ممالک سے وزارت خارجہ اور وزارت اوورسیز پاکستانیز رابطے میں ہیں۔
'جیسے ہی دیگر ممالک سے فلائٹس کی اجازت ملتی ہے پی آئی اے فلائٹ شیڈول جاری کر دے گا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق 'سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں بڑھائی جائیں گی۔ یورپ اور امریکہ کے لیے پروازیں شیڈولڈ ہیں اور سعودی عرب کے لیے بھی آئندہ پروازوں میں اضافہ کیا جائے گا۔'
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا تھا کہ 'پاکستان سے سعودی عرب کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلائی جائیں گی۔'