Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین معیشت کو 270 ارب ڈالر پیکج کا سہارا

مودی کے مطابق یہ پیکج چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے اور معیشت کی بحالی کے لیے 270 ارب ڈالر کے معاشی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
انڈیا میں کورونا وائرس اور کئی ہفتوں سے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 'منگل کو ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'یہ معاشی پیکج دراصل انڈیا کی خود انحصاری کی تحریک ہے۔'
وزیراعظم مودی کی جانب سے اعلان کردہ معاشی پیکج انڈیا کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 10 فیصد بنتا ہے اور اس کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں لاک ڈاؤن کے 50 روز مکمل ہونے کو ہیں۔
انڈیا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 70 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ 2 ہزار 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  
اپنے خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ 'یہ پیکج کاٹیج انڈسٹری، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے ہے۔'
'اس پیکج میں وہ دو ارب ڈالر بھی شامل ہیں جن کا اعلان مارچ کے آخر میں لاک ڈاؤن کے آغاز پر کیا گیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر خزانہ نرملا ستھارامن آئندہ چند روز میں پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کریں گی۔'

انڈیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 70 ہزار سے زائد ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا میں حکومت نے ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کر رکھا ہے، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں افراد خاص طور پر غریب اور نقل مکانی کرنے والے افراد کا روزگار بری طرح متاثر ہوا ہے، ان میں سے بے شمار لوگوں کی ملازمتیں بھی چلی گئی ہیں۔
وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 'اس ساری صورت حال میں دیہاڑی دار اور اپنا گھر بار چھوڑ کر روزگار کے حصول کے لیے جانے والے افراد کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے لیے کچھ کریں۔'

انڈیا میں لاک ڈاؤن سے بے روزگاری میں بہت اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ 'لاک ڈاؤن کا اگلا مرحلہ کئی اعتبار سے مختلف ہوگا۔'
یاد رہے کہ انڈیا میں لاک ڈاؤن میں دو مرتبہ توسیع ہو چکی ہے اور اس کی مدت 18 مئی کو ختم ہو رہی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کے اتنی بڑی مالیت کے معاشی پیکج کا اعلان کرنے پر ٹوئٹر صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار شروع کر دیا۔ کسی نے مودی کے اس اعلان کو سراہا تو کسی نے حیرت کا اظہار کیا کہ انڈیا اتنا بڑا ریلیف پیکج دینے کی معاشی طاقت رکھتا ہے۔
ٹوئٹر صارف ڈاکٹر ادت راج نے نریندر مودی سے سوال کیا کہ آخر اتنی بھاری رقم آئے گی کہاں سے؟ اور ساتھ ہی مودی پر تنقید کی کہ انہوں نے مزدوروں کے لیے تو کوئی پیکج متعارف کروایا ہی نہیں۔
ایک اورٹوئٹر صارف نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی تصویر لگا کر لکھا کہ اتنے پیسے تو ہوتے ہی نہی ہیں۔

ایک اور صارف نے راہول گاندھی کی کسی سوچ میں ڈوبی ہوئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آخر 270 ارب ڈالر میں کتنے زیرو ہوتے ہیں۔

سنجو نامی صارف نے سوال کیا کہ انڈیا کا جی ڈی پی ہی پانچ فیصد ہے تو ریلیف پیکج دس فیصد کا کیسے ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ لاک ڈاؤن کے آغاز میں نریندر مودی نے دو ارب ڈالر کے پیکچ کا اعلان کیا تھا۔ 

شیئر: