افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنے سیاسی اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اقتدار میں شراکت کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
صدر اشرف غنی کے ترجمان نے اپنی ٹویٹ میں دونوں فریقین کے معاہدے پر دستخط کرنے کے حوالے سے اعلان کیا ہے۔
ترجمان صدیق صدیقی نے کہا کہ معاہدے کے حوالے سے مزید تفصیلات کچھ دیر میں منظر عام پر لائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
-
نیا صدر کون؟ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ دونوں کا حلفNode ID: 463861
-
ایرانی سرحد کے پاس دریا سے 18 افغانوں کی لاشیں برآمدNode ID: 477551
-
عالمی تنازعات کو روکنے کی کوششیں، امریکی مؤقف تبدیلNode ID: 477696
صدارتی ترجمان نے ٹویٹ میں واضح کیا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ممبران کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔
تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی جماعت کو کون سی وزارتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو اور صدارتی امیدوار ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے گذشتہ ستمبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
رواں سال مارچ میں جس دن صدر اشرف غنی نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا اسی دن ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے بھی بطور صدر حلف اُٹھانے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔
The Political Agreement between President Ghani and Dr. Abdullah Abdullah has just been signed. Dr. Abdullah will lead the National Reconciliation High Council and members of his team will be included in the cabinet. Details will be aired shortly by RTA. pic.twitter.com/VZ95m5DfJq
— Sediq Sediqqi (@SediqSediqqi) May 17, 2020
دونوں نے ٹویٹر پر اپنے ساتھ ’صدر اسلامی جمہوریہ افغانستان‘ بھی لکھ لیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ وزارت خارجہ اور خزانہ کے خواہش مند تھے تاہم صدر اشرف غنی نے انہیں یہ وزارتیں دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سے قبل امریکی حکومت کے نمائندوں نے دونوں فریقین کے درمیان مسئلہ حل کروانے کی کوششیں بھی کی تھیں۔
امریکہ کے سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے مارچ میں دورہ کابل کے دوران مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ایک بلین ڈالر کی امدای رقم منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
