پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں ایپیڈمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020 نافذ کر دیا گیا ہے۔
12 مئی کو جاری ہونے والے آرڈیننس کے مطابق قرنطینہ سینٹر سے بھاگنے پر دو ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ قرنطینہ سینٹر سے دوسری بار بھاگنے پر چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ پولیس ایسے افراد کو گرفتار کرنے کی مجاز ہوگی۔
آرڈیننس کے تحت کورونا سے متاثرہ افراد اپنی ہسٹری سمیت افراد سے ملاقاتوں کی تفصیلات دینے کے پابند ہوں گے۔
مزید پڑھیں
-
عوامی مقامات پر ’ماسک پہننا لازمی ہوگا‘Node ID: 479106
-
'ریمڈیسیویئر' پاکستان میں کب دستیاب ہوگی؟Node ID: 479196
-
کیا کورونا کے ساتھ لمبے عرصے تک رہنا ہوگا؟Node ID: 479386
آرڈیننس کے تحت تعلیمی اداروں کی ماہانہ فیسوں میں 20 فیصد ریلیف دیا جائے گا۔ چھ ہزار سے زائد فیس وصول کرنے والے سکول 20 فیصد جبکہ چھ ہزار سے کم فیس والے سکول دس فیصد رعایت دیں گے۔
آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ وبا کے دوران کسی ملازم کو نوکری سے غیر حاضری پر برخاست نہیں کیا جائے گا۔ اگر اس کی ملازمت اجازت دیتی ہو تو اس سے گھر سے کام کروایا جائے۔
کوئی بھی مالک مکان کرایہ دار کو گھر سے نہیں نکالے گا، تاہم مالک مکان کے عمر رسیدہ ہونے، بیوہ ہونے یا کم عمر یتیم ہونے کی صورت میں یہ شق لاگو نہیں ہوگی۔
کورونا سے متاثرہ 80 گزکے مکان کے فرد سے پانی کا بل وصول نہیں کیا جائے گا، 800 مربع فٹ والے فلیٹ کے مالکان پانی کا بل ادا کرنے سے مستثنیٰ ہوں گے، تاہم 1200 مربع فٹ والے فلیٹ کے مالکان پانی کا بل دینے کے پابند ہوں گے۔
آرڈیننس کے تحت وبا کے دنوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا انعقاد بھی ممکن نہیں ہو سکے گا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں