مسجد نبوی کے بلند وبالامینار، منفرداسلامی فن تعمیر
مسجد نبوی کے بلند وبالامینار، منفرداسلامی فن تعمیر
بدھ 29 اپریل 2020 2:04
مسجد نبوی کی تعمیر، توسیع و تزئین کئی بارہوئی ہے.(فوٹو العربیہ)
مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے 104 میٹر سے زیادہ اونچے پرشوکت مینار منفرد اسلامی فن تعمیر کی درخشاں علامت ہیں.
مسجد نبوی میں میناروں کے رواج کی شروعات اسلام کے ابتدائی دور میں ہوگئی تھی. مشہور صحابی بلال بن رباح مسجد نبوی کے قریب ترین گھرکی چھت سے اذان دیا کرتے تھے.
اموی خلیفہ الولید بن عبدالملک نے مدینہ منورہ میں تعینات اپنے گورنر عمر بن عبدالعزیز (88۔91ھ) میں مسجد نبوی میں بڑی توسیع کا حکم دیا تھا. اس موقع پر مسجد نبوی کے چاروں کونوں میں ایک، ایک مینار تعمیر کیا گیا تھا. یہاں سے مسجد نبوی میناروں کی تاریخ شروع ہوئی.
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اسلامی تاریخ بتاتی ہے کہ مسجد نبوی کی تعمیر، توسیع و تزئین کئی بارہوئی. سعودی ریاست کی تاریخ میں سب سے بڑے توسیعی منصوبے نافذ کیے گئے.
مسجد نبوی کے زائرین میں ہر سال اضافے کے پیش نظر سعودی حکمرانوں نے بار بار توسیع کرائی.
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے 1370 سے 1375ھ کے دوران مسجد نبوی میں تزئین و تحسین کا پہلا منصوبہ نافذ کرایا. انہوں نے جنوبی مسجد نبوی کے دونوں مینار جوں کے توں برقرار رکھے البتہ دیگر تین مینار صاف کرادیے.
شاہ عبدالعزیز نے مسمار شدہ میناروں کے بجائے شمالی کونوں میں دو نئے مینارے بنوائے. ان میں سے ہر ایک کی اونچائی 70 میٹر تھی. ہر مینارچار منزلہ بنایا گیا. پہلا چوکور شکل کا بنایا گیا. دوسرا آٹھ پہلوؤں والا بنایا گیا. تیسرا دائرہ نما اور چوتھا ستونوں کے ساتھ دائرہ نما بنایا گیا.
1406 ھ سے لیکر 1414ھ تک مسجد نبوی میں توسیع کا کام چلتا رہا. 104 میٹر اونچے مزید چھ مینار تعمیر کیے گئے. مینروں کی کل تعداد دس ہوگئی.
پہلی سعودی توسیع کے میناروں اور نئے میناروں میں یگانگت کا خیال رکھا گیا. ان میں سے 4 شمال کی جانب بنائے گئے. پانچواں توسیع والے حصے کے جنوب مشرق کے کونے پر بنایا گیا اورنیا چھٹا مینارہ توسیع کے جنوب مغرب میں تعمیر کیا گیا-
ہر مینار 5 منزلہ بنایا گیا پہلا چوکور شکل، دوسرا 8 جہتوں والا، تیسرا دائرہ نما ، چوتھا دائرے کی شکل کا، پانچواں استوانی شکل کا بنایا گیا. دوسرے مینار کا قطر 5.50 میٹر کا رکھا گیا ہے اس پر رنگین مصنوعی پتھر لگا ہوا ہے. ہر گوشے میں سنگ مرمر کے تین ستون بنائے گئے ہیں- تیسرے مینار کا قطر 5 میٹر اور اونچائی 18 میٹر ہے- اس پر گہرا سرمئی رنگ چڑھا ہوا ہے- چوتھے مینار کا قطر 4.50 میٹر ہے اونچائی 15 میٹر ہے.
پانچویں مینار سے متصل ایک گنبد بنایا گیا ہے جس پر چاندی نما چاند بنا ہوا ہے- اس کی اونچائی 6.70 میٹر اور وزن 4.5 ٹن ہے- اس پر 14 قیراط سونے کا پانی چڑھایا گیا ہے.
سعودی ریاست نے 1434 ھ کے اواخر میں بھی مسجد نبوی میں توسیع کا منصوبہ نافذ کرایا. یہ مسجد نبوی کی تاریخ کا سب سے بڑا توسیعی منصوبہ مانا جاتا ہے. اس کی بدولت مسجد نبوی میں 20 لاکھ تک نمازیوں کی گنجائش پیدا ہوگئی. یہ دنیا بھر میں اسلامی تاریخ کا نمایاں ترین واقعہ ہے.
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی خدمت سے متعلق آل سعود کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں. وہ مسجد نبوی کی عظیم توسیع ، اس سے متعلق منصوبوں اور مدینہ منورہ کے باشندوں کی خدمت اور سہولت کے کام ترجیجی بنیادوں پر کررہے ہیں.
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تمام منصوبوں کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان توسیع کے سارے کام اپنی نگرانی میں کرا رہے ہیں.