Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آفریدی اور گوتم گمبھیر جنگ ختم کر دیں‘

وقار یونس نے مشورہ دیا کہ دونوں سابق کھلاڑیوں کو کسی تیسرے ملک میں ملنا چاہیے (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے شاہد آفریدی اور سابق انڈین کرکٹر گوتم گمبھیر سے سوشل میڈیا پر جاری ’جنگ‘ ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔ 
پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی اور انڈیا کے سابق اوپننگ بیٹسمین گوتم گمبھیر کے درمیان سوشل میڈیا پر اکثر گرما گرم بحث چلتی رہتی ہے جو تلخی کا بھی روپ دھار لیتی ہے۔ اس بحث کا موضوع اکثر انڈیا کے زیر انتظام کشمیر ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے ایک آن لائن چیٹ شو کے دوران دونوں سابق کھلاڑیوں کو غصہ کم کرنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا۔ 
وقار یونس کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر کے درمیان کافی عرصے سے زبانی جنگ جاری ہے، ان دونوں کو سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحمل سے کام لینا چاہیے۔
وقار یونس نے شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر کو کسی تیسرے ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھ کر دل کا غبار نکالنے کا مشورہ بھی دیا۔  
گوتم گمبھیر اور شاہد آفریدی کے درمیان کرکٹ کے میدان میں بھی نوک جھونک لگی رہتی تھی۔ کرکٹ کی دنیا کو خیر آباد کہنے کے بعد بھی دونوں کے درمیان 'زبانی جنگ' ٹوئٹر صارفین کو محظوظ کرتی رہتی ہے۔

گوتم گمبھیر اور آفریدی کے درمیان کرکٹ کے میدان میں بھی نوک جھونک لگی رہتی تھی (فوٹو اے ایف پی)

گوتم گمبھیر نے کرکٹ کے بعد سیاست کی دنیا میں قدم رکھا اور آج کل وہ انڈین پارلیمان لوک سبھا کے رکن بھی ہیں، جبکہ شاہد آفریدی ایک فلاحی تنظیم چلا رہے ہیں جس کے تحت وہ ملک بھر میں فلاحی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں۔
انڈیا اور پاکستان کے مابین آخری کرکٹ سیریز 2012 -2013 میں کھیلی گئی تھی، اس کے بعد سے دونوں ٹیموں کے درمیان کوئی میچ منعقد نہیں ہوا۔ گذشتہ کچھ سالوں سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
وقار یونس نے کہا کہ کرکٹ سیریز کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔

پاکستان اور انڈیا کے مابین آخری بار دوطرفہ سیریز تقریباً 8 سال پہلے ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

وقار یونس کا انڈیا پاکستان سیریز کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ سب سے زیادہ ہٹ ہونے والے میچز ہوں گے۔
’میرے خیال میں انڈیا اور پاکستان کو باقاعدہ طور پر میچز کھیلنے چاہئیں اور کرکٹ شائقین کو ایسے مواقعوں سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔‘

شیئر: