برطانیہ کی بنگلہ دیشی کمیونٹی میں کورونا سے ہلاکتوں کا دوگنا خدشہ پایا جاتا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
برطانیہ میں صحت کے ادارے پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے ملک میں سیاہ فام، ایشین اور دیگر اقلیتوں میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی غیر متناسب شرح کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ شائع کر دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس میں مبتلا سیاہ فام اور ایشین افراد کے مرنے کے امکانات سفید فام برطانوی شہریوں سے 50 فیصد زیادہ ہیں۔
پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ایشیائی اور دیگر اقلیتوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق سفید فام شہریوں کے مقابلے میں برطانیہ کی بنگلہ دیشی اقلیتی کمیونٹی میں کورونا سے ہلاکتوں کا دوگنا خدشہ پایا جاتا ہے۔
جبکہ پاکستانی، انڈین، چینی اور دیگر ایشیائی اقلیتوں سمیت افریقی اور کریبین ممالک سے تعلق رکھنے والوں میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا خدشہ 10 سے 50 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق بڑی عمر کے لوگوں میں ہلاکتوں کی شرح نسبتاً زیادہ ہے۔ 40 سال سے کم عمر کے افراد کے مقابلے میں 80 سال سے زیادہ کی عمر میں ہلاک ہونے کے امکانات 70 فیصد زیادہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مردوں کی ہلاکت کے امکانات خواتین سے زیادہ ہیں، جبکہ بنیادی سہولیات سے محروم علاقوں میں ہلاکتوں کی شرح زیادہ رہی ہے۔
قبل ازیں برطانوی ادارے انسٹیٹوٹ آف فسکل سٹڈیز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ کے سفید فام شہریوں کے مقابلے میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں پاکستانیوں اور سیاہ فام افریقیوں کا تناسب 2.5 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی امریکہ کے کریربین جزائر سے تعلق رکھنے والوں میں اموات کی شرح سفید فام برطانوی شہریوں ے مقابلے میں 1.7 فیصد زیادہ ہے۔
انسٹیٹوٹ آف فسکل سٹڈیز کی رپورٹ میں اموات کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 60 فیصد برطانوی نژاد بنگلہ دیشی شہری طویل عرصے سے صحت کے مسائل کا شکار ہیں، جبکہ پاکستانی اور سیاہ فام کیریبین کمیونٹی کے عمر رسیدہ لوگوں میں صحت کے مسائل موجود ہیں۔
رپورٹ میں اموات کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ایک تہائی سیاہ فام افریقی شہری مزدور پیشہ ہیں۔ یہ تناسب برطانیہ کی سفید فام آبادی سے 50 فیصد زیادہ ہے۔
جبکہ سفید فام برطانوی شہریوں کے مقابلے میں 90 فیصد پاکستانی، 150 فیصد انڈین اور 310 فیصد سیاہ فام افریقی ہیلتھ کیئر سے منسلک ہیں۔
برطانیہ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ کے ہسپتالوں میں 2000 کورونا مریضوں میں سے 35 فیصد کا تعلق افریقی اور ایشیائی کمیونٹی سے ہے۔
مختلف ہسپتالوں سے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد برطانیہ میں کورونا وائرس کے ایک خاص کمیونٹی پر اثرات کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
برطانیہ میں کورونا سے ہلاک ہونے والے پہلے دس ڈاکٹروں کا تعلق بھی اقلیتی کمیونٹیز سے تھا جس کے بعد سے ایشیائی اور افریقی کمینونٹی میں مزید خوف پھیل گیا تھا۔