انفرادی نماز: برطانوی اماموں کا مساجد بند رکھنے کا مطالبہ
انفرادی نماز: برطانوی اماموں کا مساجد بند رکھنے کا مطالبہ
پیر 8 جون 2020 10:28
برطانوی وزیر اعظم کا عبادت گاہوں سے متعلق اعلان منگل کو متوقع ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ میں حکومت نے مساجد کو 'انفرادی عبادت' کے لیے کھولنے کی اجازت دی ہے لیکن مسلم لیڈرروں نے مساجد کو بند رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مسلم اماموں نے گرجا گھروں، مساجد اور یہودیوں کے عبادت خانوں کو کھولنے کے منصوبے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ مساجد میں عبادت ہمیشہ جماعت میں ہوتی ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کا عبادت گاہوں میں عبادات پر پابندیاں نرم کرنے کا علان منگل کو متوقع ہے۔
عبادت گاہوں میں عبادات جون 15 سے شروع کی جاسکیں گی جبکہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات جولائی 4 تک معطل رہیں گی۔
برطانیہ میں مساجد اور اماموں کے ایڈواائزری بورڈ (میناب) کے چیئرمین امام قاری عاصم نے کہا ہے کہ عبادت خانے مجمعے کے لیے کھولنے سے 'اور مشکلات' پیش آسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ مساجد کو تب تک نہ کھولا جائے جب تک ایسا کرنا محفوظ نہ ہو اور وہاں باجماعت نمازیں ادا کی جا سکییں۔
ان کا کہنا ہے کہ مساجد اور دوسری عبادت گاہوں میں بنیادی فرق یہی ہے کہ مساجد میں اجتماعی عبادت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیلا شخص کہیں بھی انفرادی عبادت کر سکتا ہے۔ 'مساجد کو جون 15 سے کھولنے سے مساجد اور اماموں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں کیونکہ (مسلم) کمیونٹی پھر اجتماعی عبادت کرنے کی توقع رکھے گی۔'
اس بارے میں برطانیہ کی مسلم کونسل (ایم سی بی) نے بھی پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
اماموں کا کہنا ہے کہ مساجد کھلنے پر لوگ اجتماعی عبادت کے لیے جمع ہونا چاہیں گے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایم سی بی کے سیکرٹری جنرل ہارون خان کا کہنا ہے کہ مساجد میں بنیادی طور پر اجتماعی عبادت ہوتی ہے۔ 'اس وقت نئے ضوابط کے حوالے سے مساجد کے اماموں میں غیر یقینی کی صوتحال ہے۔'
کونسل کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بارے میں ایک واضح منصوبہ دیں جس میں سب کی حفاظت کی یقین دہانی ہو۔
کمیونیٹیز کے سیکرٹری رابرٹ جنرک کا کہنا ہے کہ، '(عبادت گاہوں کا) ملک کی اجتماعی بہتری میں کردار صاف ظاہر ہے، کیونکہ وہ سکون، استحکام اور وقار کی جگہیں ہیں۔ اور ان کی ضرورت وبا کے اس غیر یقینی کے دور میں اور بھی زیادہ ہے۔'
برطانیہ بھر میں مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کو مارچ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر بند کر دیا گیا تھا۔