Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی: سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی تیاریاں

ترک صدر نے کہا کہ سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے قواعدوضوابط لائے جائیں گے (فوٹو: روئٹرز)
 ترک صدر طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کنٹرول کرنے یا انہیں بند رکھنے کے لیے قواعدوضوابط متعارف کروائے گا۔
رائٹرز کے مطابق اردوان نے اس بات کا اعلان بدھ کو بقول ان کے ’اہل خانہ کی آن لائن توہین‘ کے بعد کیا۔
واضح رہے کہ ترکی کے وزیر خزانہ اور اردوان کے داماد بیرات البیارک نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کے ہاں چوتھے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔ ان کی اس ٹویٹ کے بعد کچھ صارفین نے البیارک کی اہلیہ ایسرا کی توہین کی۔
ترک پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 19 میں سے 11 صارفین کے اکاؤنٹ سے البیارک اور ان کے اہل خانہ کی توہین کرنے والے مواد کو شیئر کیا گیا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
اردوان نے اپنی اے کے پارٹی کے ارکان سے بات کرتے ہوئے اس بات کو دہرایا کہ ان کی پارٹی سوشل میڈیا کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے نئے ضابطے متعارف کرائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں ان پلیٹ فارمز پر ’غیر اخلاقی حرکتوں‘ میں اضافہ ضوابط کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا ’یہ پلیٹ فارمز اس قوم کے لیے نہیں ہیں۔ ہم جتنی جلدی ممکن ہو پارلیمنٹ میں (ایک بل) لا کر ان کو بند کرنا، کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سوشل میڈیا کی کمپنیوں کو مجبور کیا جائے گا کہ قانونی درخواستوں کا جواب دینے کے لیے وہ ترکی میں نمائندوں کا تقرر کریں جنہیں ابھی تک نظر انداز کیا گیا ہے‘۔

انقرہ فوجی آپریشنز  کے دوران سوشل میڈیا کے مواد کی نگرانی کرتا ہے (فوٹو: روئٹرز)

اردوان نے کہا ترکی میں سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کی جانب سے مالی اور قانونی نمائندگی کے لیے جو بھی ضروری ہوا وہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اپریل میں اے کے پارٹی نے ایک مسودہ قانون میں بنیادی طور پر کورونا وائرس کے خلاف معاشی اقدامات کے بارے میں سوشل میڈیا پر اسی طرح کے فیصلے کیے تھے۔ اس مسودہ قانون میں کمپنیوں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ نمائندے مقرر کریں یا یہ کمپنیاں اپنی بینڈوتھ میں 95 فیصد تک کمی لائیں جس کا مطلب یہ تھا کہ لوگوں کی ان تک رسائی ناممکن ہو جائے گی۔
ان اقدامات کو بعد میں مسودہ قانون سے نکال دیا گیا لیکن حزب اختلاف کے ارکان نے کہا کہ وہ ایجنڈے پر واپس آئیں گے۔
انقرہ فوجی آپریشنز اور موجودہ کورونا وائرس کے دوران سوشل میڈیا کے مواد کی خاص طور پر سختی سے نگرانی کرتا ہے۔
ترکی نے جون میں ٹوئٹر پر اس وقت سخت تنقید کی تھی جس میں اردوان کی حمایت کرنے والے 7000 سے زیادہ اکاؤنٹس کو معطل کیا گیا تھا ۔ ترکی نے کہا تھا کہ کمپنی حکومت کو بدنام کر رہی ہے اور ترکی کی سیاست کو نئی شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

شیئر: