Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکہ کورونا کی پہلی لہر سے گزر رہا ہے‘

وائرس پر کنٹرول کے لیے اسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا میں چار ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کرنے پر غور رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا جب کہ امریکہ میں کووڈ-19 سے ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
بیجنگ میں مقامی حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو شہر میں کوروانا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ ان کے مطابق ایک دن پہلے ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔
خیال رہے حالیہ دنوں میں بیجنگ میں کورونا وائرس کے کلسٹر کیسز سامنے آنے کے بعد چین میں وبا کی دوسری لہر کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے تھے اور حکام نے مختلف مارکیٹیں اور علاقے سیل کرکے بڑے پیمانے پر ٹیسٹس شروع کیے تھے۔

 

دوسری جانب امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤجی نے کہا ہے کہ امریکہ ابھی تک کورونا وبا کی پہلی لہر سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وبا میں حالیہ تیزی کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فاؤجی نے کہا ہے کہ وائرس کے کیسز میں حالیہ اضافے سے پہلے امریکہ میں کیسز کی تعداد میں اطمینان بخش کمی نہیں آئی تھی۔
نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے ڈائریکٹر فرانسس کولنز کے ساتھ ویب انٹرویو میں فاؤجی کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک تشویش ناک صورتحال ہے اور اس سے ہمیں فوری نمنٹنا ہے۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ کورونا کیسز میں حالیہ اضافے کو ایک لہر کے طور پر نہیں دیکھ رہے ہیں۔ ’یہ وبا میں اضافہ یا وبا کا دوبارہ ابھرنا ہے‘ 
ان کے مطابق ’اگر آپ یورپ کے گراف کو دیکھیں تو یہ اوپر گیا اور پھر نیچے بیس لائن پر آگیا۔ اب وہاں کیسز میں کچھ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی توقع تھی کیونکہ وہ معیشت دوبارہ کھول رہے ہیں۔ لیکن ہمارے کیسز اوپر گئے لیکن کبھی بھی بیس لائن تک نیچے نہیں آئے اور اب ایک بار پھر ہمارے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘

فاؤجی نے وائرس کی حالیہ لہر کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا (فوٹو: اے ایف پی)

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کورونا سے ہلاکتیں ایک لاکھ تیش ہزارے سے تجاوز کر گئی ہیں۔
فاؤجی امریکہ کی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفکشس ڈیزیز کے سربراہ ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس ٹاسک فورس کی بھی سربراہی کر رہے ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے ملک کے ہسپتالوں میں مریض لینے کی گنجائش ختم ہو سکتی ہے۔ ٹیکساس کے بعض علاقوں میں ہسپتالوں میں بیڈز مریضوں ست بھر چکے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کووڈ۔19 سے ہونے والی اموات کی تعداد اب ایک لاکھ 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
امریکہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب برازیل میں ہلاک ہونے والوں سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔ خیال رہے برازیل کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
امریکہ میں کورونا سے اب تک 29 لاکھ  سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

جون کے مہینے میں امریکہ میں کورونا کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ میں ریاست نیویارک میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں جو کہ 32 ہزار ہیں، لیکن اب جنوبی ریاستوں میں بھی تصدیق شدہ متاثرین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
امریکہ اموات اور کیسز دونوں کے حوالے سے کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ امریکہ میں جون کے مہینے میں کورونا وائرس کے کیسز میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد کئی ریاستوں نے مرحلہ وار لاک ڈٓؤن میں نرمی کے منصوبے کو ترک کر دیا ہے۔
امریکہ میں جب اموات کی تعدا ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی تو اس وقت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اطمینان کا اظہار کیا تھا کہ کورونا کے کیسز کم ہورہے ہیں۔ تاہم اس وقت بھی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ امکانی طور پر وائرس دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے۔
کیسز میں اضافے کے باوجود وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت کو دوبارہ بند نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب آسٹریلوی ریاست وکٹوریا میں کورونا پر قابو پانے کے لیے چار ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن پر غور ہو رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وکٹوریا کے پرائم منسٹر ریاست میں چار ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا میں کورنا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد ریاسٹ وکٹوریا اور نیو ساؤتھ ویلز کے درمیاں بارڈر کو بھی بند کیا گیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق سو سال کے دوران یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وکٹویا اور نیو ساؤتھ ویلز کے درمیان بارڈر بند کیا گیا ہے۔
نیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد یک کروڑ 15 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد پانچ لاکھ 37 ہزار چار سو 29 ہے۔

کیسز میں اضافے کے باوجود وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت کو دوبارہ بند نہیں کیا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ ہے جہاں 29 لاکھ 35 ہزار سے زیادہ لوگ کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔ امریکہ کے بعد برازیل، انڈیا اور روس بھی اس وائرس سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
برازیل میں متاثرین کی تعداد 16 لاکھ 23 ہزار دو سو 84، انڈیا چھ لاکھ 97 چار سو 13 اور روس میں چھ لاکھ 86 ہزار اور آٹھ سو 52 ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں