Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی کی خلاف ورزی پر’ہروب‘ لگ سکتا ہے

خروج نہائی حاصل کرنے کے بعد کارکن کے نہ جانے پر فوری اطلاع کی جائے (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے قانون محنت کے  مروجہ ضوابط  پرعمل کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ غیرملکی ملازمین کے لیے رہائشی پرمٹ جسے اقامہ کہا جاتا ہے کا حصول ’ورک پرمٹ‘ جسے عربی میں ’کرت العمل ‘ کہتے ہیں سے مشروط ہوتا ہے۔
وزارت افرادی قوت کے قانون کے تحت مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ کسی مقامی شخص یا کمپنی کی کفالت ’سپانسرشپ‘ حاصل کریں اس کے بغیر سعودی عرب میں رہائش اختیار نہیں کی جاسکتی۔
سعودی شہری یا مملکت میں کام کرنے والی کوئی بھی کمپنی قانونی طور پر اپنے ملازمین کے اقامہ، ورک پرمٹ، رہائش اور دیگر اخراجات پورا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے کمپنیاں یا انفرادی کفیل اپنے کارکنوں کو طبی سہولت فراہم کرنے کے علاوہ انہیں معاہدے کے مطابق چھٹی اور وطن جانے کا ٹکٹ فراہم کرنے کی بھی پابند ہیں۔

کارکن کے معاملات سے باخبر رہنا آجر کی ذمہ داری ہے (فوٹو: ایس پی اے)

مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کو جملہ سہولیتں فراہم کرنے کے علاوہ آجر کی یہ بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے کارکن کے معاملات سے مکمل طور پر باخبر رہے کیونکہ کارکن کے کسی بھی غیر قانونی  فعل کی کسی حد تک ذمہ داری اس کے کفیل یا کمپنی پربھی عائد ہوتی ہے۔
قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکن جس کے ویزے پر ہوتا ہے وہ اس امر کا پابند ہے کہ کسی دوسری جگہ کام نہ کرے۔ اپنے کفیل کی کفالت میں رہتے ہوئے دوسری جگہ کام کرنے کی ایک ہی صورت ہوتی ہے وہ یہ کہ وزارت افرادی قوت کے ذیلی ادارے ’اجیر‘ کے تحت باہمی رضامندی سے کارکن کو عارضی طور پر کسی اور کمپنی کے پاس کام کرنے اجازت دی جاتی ہے (اجیر نظام کی الگ شرائط ہیں) اجیر پرمٹ حاصل کیے بغیر اگر کارکن اپنے کفیل یا کمپنی کے علاوہ کسی دوسری جگہ کام کرتا ہوا پکڑا جاتا ہے تو آجر پر بھی جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جبکہ قانون کے تحت کارکن کو قید، جرمانہ اور ملک بدری کی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق مملکت میں آجر (کفیل، کمپنی) اس امر کا بھی پابند ہے کہ وہ اپنے کارکن کے بارے میں مکمل باخبر رہے ۔ کارکن کو فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) ویزہ لگانے کے بعد مملکت سے روانہ ہونے تک آجر اپنے کارکن کا ذمہ دار ہوتا ہے ۔

خروج نہائی کے بعد آجر کی ذمہ داری کب تک؟

جوازات ( محکمہ پاسپورٹ ) کے دائرہ عمل میں غیر ملکی کارکنوں کی رہائشی دستاویزات جس میں اقاموں اور خروج وعودہ یا نہائی کا اجرا وغیرہ ہوتا ہے ۔ جوازات کے سسٹم سے کسی بھی غیر ملکی کارکن کی فائل اس وقت تک بند نہیں ہوتی جب تک وہ مملکت سے نکل نہیں جاتا۔
ایئر پورٹ یا بری سرحدی چوکی پر موجود امیگریشن کی جانب سے سسٹم میں غیر ملکی کارکن کا ایگزٹ نہیں لگا دیا جاتا اس وقت تک محکمہ جوازات کے مرکزی کمپیوٹر میں فائل بند نہیں کی جاتی۔ امیگریشن کے عمل سے گزرنے کے بعد مرکزی سسٹم میں کارکن کی فائل بند کی جاتی ہے اس سے قبل قانونی طور پر آجر اپنے کارکن کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
جوازات سے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزہ سٹیمپ کرنے کے بعد یہ آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کارکن کو ایئرپورٹ پہنچائے اور اس بات کی یقین دہانی کرے کہ کارکن کا ایگزٹ امیگریشن کے ادارے سے لگ چکا ہے جس کے بعد آجر کو موبائل پر مختصر پیغام موصول ہوتا ہے۔
سعودی عرب میں جوازات کا سسسٹم مکمل ڈیجیٹلائزڈ ہونے سے قبل قانونی طور پرآجر کے ذمہ ہوتا تھا کہ وہ خروج نہائی پر جانے والے اپنے کارکن کا ایئرپورٹ کے امیگریشن آفس سے ایگزٹ کا سرٹیفکیٹ حاصل کرے جس کے بعد اسے جوازات کے مرکزی دفتر میں جمع کروائے۔
تاہم یہ ایک لمبا اور دشوار مرحلہ ہوتا تھا جب سے سسٹم کو کمپیوٹرائز کیا گیا ہے یہ تمام مراحل ختم کر دیے گئے، ایئر پورٹ کے امیگریشن سسٹم سے خودکار نظام کے تحت جوازات کے مرکزی کنٹرول روم میں پیغام ارسال کیے جانے کے ساتھ ہی کارکن کی فائل بند کر دی جاتی ہے۔

خروج نہائی کے بعد کارکن کے نہ جانے پر کفیل کی ذمہ داری

جوازات کی جانب سے اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کارکن کے ہر عمل کا خیال رکھے اور اس کے بارے میں باخبر رہے۔

کارکن کو رہائشی و دیگر سہولتوں کی فراہمی کفیل کے ذمے ہوتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

اگر کارکن خروج نہائی ویزہ حاصل کرنے کے بعد مملکت سے نہ نکلے تو آجر کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اس کی رپورٹ محکمہ جوازات کو کرے بصورت دیگر اگر کارکن کوئی غیر قانونی فعل کا مرتکب ہوتا ہے تو آجر سے بھی اس کی بازپرس کی جائے گی ۔
خروج نہائی ویزہ سٹیمپ ہونے کے باوجود کارکن کے مملکت سے نہ جانے کی صورت میں آجر اپنے ابشر یا مقیم کے اکاونٹ سے کارکن کے بارے میں اطلاع فراہم کرتے ہوئے اس کا ویزہ کینسل کرانے کے بعد اسے ’ہروب ‘ یعنی فرار کے سیکشن میں رپورٹ کرائے گا تاکہ اس پر سے کارکن کی ذمہ داری ختم ہو جائے۔
 

شیئر: