پاکستانی ٹائم لائنز پر معروف سیاحتی مقام سوات سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تو ساتھ ہی سوال ہوا کہ اگر یہ پاکستانی جگاڑ جاپان والے دیکھ لیں تو وہ کیا کہیں گے یا کیسا محسوس کریں گے؟
بوسٹن یونیورسٹی کے سکول آف گلوبل سٹڈیز کے ڈین عادل نجم نے ٹوئٹر پر ’جگاڑ‘ کے کیپشن کے ساتھ ویڈیو شیئر کی جس میں ایک جاپانی ساختہ گاڑی کیبل کار جیسی مقامی سواری کو منزل تک پہنچانے اور واپس لانے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
حدیقہ کیانی کا ’لہو گرمانے‘ والا گانا یوٹیوب سے کیوں ہٹایا گیا؟Node ID: 492396
-
بھاشا ڈیم: ’پاکستان کا سنہرا مستقبل مبارک‘Node ID: 492451
-
اداکارہ سارہ خان : ’میں نے ہاں کہہ دی‘Node ID: 492501
ایک منٹ سے کچھ زائد دورانیے کی ویڈیو میں وہ بتاتے ہیں کہ اس نئی جاپانی ساختہ گاڑی کا ٹائر نکال کر اسے جس کام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اگر پاکستانی انجینئرز کی اس کاوش کو جاپانی دیکھ لیں تو نہ جانے ان پر کیا گزرے۔
اردگرد کے مناظر دکھاتے ہوئے ویڈیو میں گاڑی سے لفٹ چلانے والے بختیار خان کی گفتگو بھی سنائی جاتی ہے۔
کار سے لفٹ چلانے والی مشین کا کام لینے والے بختیار خان بتاتے ہیں کہ یہ ’جگاڑ‘ انہوں نے کیا ہے۔ یہاں چشمہ شفا نامی پکنگ پوائنٹ ہے، گھومنے کے لیے آنے والوں کو سہولت مہیا کرنے کے لیے یہ انتظام کیا ہے۔
#JugaaR pic.twitter.com/jDt6uEVMAG
— Adil Najam (@AdilNajam) July 12, 2020
عادل نجم نے ویڈیو ٹویٹ کی تو متعدد صارفین نے اس پر تبصروں کی صورت اپنے تاثرات شیئر کیے۔
رفعت درانی نامی صارف نے ویڈیو میں موجود بختیار کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’یہ سوات میں بہت اچھا کام کیا ہے‘۔
صابر شنواری نامی ایک فرد نے ویڈیو مناظر کو دیکھا تو بختیار کو خوف دلاتے ہوئے کہا ’جاپانی یہ دیکھ لیں تو آپ کو جیل میں ڈال دیں‘۔
ویڈیو میں دکھائی دیے جانے والے جگاڑ پر تبصرہ کرنے والے صارفین نے اس سے ملتے جلتے دیگر کاموں کی مثالیں دیں تو کچھ ایسے بھی تھے جو اس جگاڑ کے نتیجے میں خطرے کا نشانہ بننے والی انسانی زندگیوں سے متعلق تشویش ظاہر کرتے رہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے متعدد بار اعلانات کیے گئے ہیں۔ سوات اور ملحقہ علاقے بھی ان تفریحی مقامات میں شامل ہیں جہاں کی قدرتی خوبصورتی ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے البتہ ان علاقوں میں ناکافی سہولیات سیاحت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ سمجھی جاتی ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں