ترکی میں عدالت میں دی گئی ایک گواہی کے مطابق ایک ترک فوجی جنرل کو اس لیے مار دیا گیا کیونکہ انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ قطر شام میں لڑنے والے شدت پسندوں کو ترکی کے ذریعے رقم پہنچا رہا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق بریگیڈیئر جنرل سميح ترزى 2016 میں رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ اُلٹنے کے دوران مارے گئے تھے۔
ترک صدر کی مخالف ویب سائٹ نارڈیک مانیٹر کو حاصل دستاویزات کے مطابق سميح ترزى کو مارنے کا حکم اس وقت لیفٹیننٹ جنرل زیکائی اکساکلی نے دیا تھا جو سپیشل فورسز کمانڈ کے سربراہ تھے۔
مزید پڑھیں
-
'ترکی عرب ملکوں کے معاملات میں مداخلت نہ کرے'Node ID: 496031
-
شام میں امریکی تیل معاہدے پر ترک صدر طیب اردوان خاموشNode ID: 496176
-
لیبیا سے باہر رہو یا گولی کھاؤ: اردوان کو ہفتر کی وارننگNode ID: 496376