آپ کسی شہر کے معروف چوک پر دو منٹ کے لیے رک جائیں تو آناً فاناً بھکاریوں کا ایک ہجوم آپ کے گرد جمع ہو جائے گا۔ ان بھکاریوں میں ہر عمر، نسل اور جنس کے لوگ ہوں گے۔ ان کے حلیے ایسے ہوں گے کہ اگر آپ کو کسی ایک پر رحم نہ آئے تو فوراً ہی کوئی دوسرا بھکاری آپ کے گرد ہو جائے گا۔
کسی نے ہاتھ میں ایکسرے اٹھایا ہو گا، کسی نے کسی ادھ موئے بوڑھے شخص کو وہیل چیئر میں حالت نیم مرگ میں دھرا ہو گا، کسی نے ماتھے پر خون آلود پٹی باندھی ہو گی، کسی کے ہاتھ پاؤں مڑے تڑے ہوں گے، کوئی زخموں کی شدت سے چلا رہا ہوگا.
کسی عورت نے ڈاکٹر کا نسخہ ہاتھ میں تھاما ہو گا۔ کوئی زمین پر گھسٹ رہا ہو گا، کوئی آپ کی گاڑی یا موٹر سائیکل سے لپٹ جائے گا اور کسی کو غشی کے دورے پڑ رہے ہوں گے.
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھکاریوں کی بہتاتNode ID: 206461
-
ایک قوم ہیں بھکاری نہیں،شاہ محمودNode ID: 382666
-
مُلک کا مستقبل آج سڑک پرNode ID: 424091