ایمازون، مائکروسافٹ اور گوگل ایلفابٹ کی مارکیٹ ویلیو ایک ٹریلین ڈالر کی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ٹیکنالوجی کمپنی ’ایپل‘ کی مارکیٹ ویلیو 20 کھرب ڈالر کی ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایپل امریکہ کی پہلی کمپنی ہے جس کی مارکیٹ ویلیو 20 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
کورونا کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے پراڈکٹس کی طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن ایپل نے مصنوعات کی فروخت میں تمام حریف کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران نہ صرف ایپل فون، ٹیبلٹس اور گھڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا بلکہ اس کی فراہم کردہ مختلف ایپس اور سروسز کی طلب بھی زیادہ رہی۔
بلوم برگ کیرپورٹ کے مطابق ایپل کی مارکیٹ ویلیو بڑھنے کے بعد کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ٹم کوک کے اثاثوں کی مجموعی مالیت بھی1 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔
دیگر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں ایمازون، مائکروسافٹ اور گوگل ایلفابٹ کی مارکیٹ ویلیو ایک کھرب ڈالر کی ہے۔
مارچ 2018 میں ایپل کمپنی ایک ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو تک پہنچنے والی پہلی کمپنی بن گئی تھی۔
ایپل کی جون تک کی کوارٹر رپورٹ کے مطابق کمپنی کے منافع میں 8 فیصد سے تقریباً 11 ارب ڈالر جبکہ آمدنی میں 11 فیصد سے تقریباً 159 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
تجزیہ کار لارا مارٹن کے مطابق ایپل کی کامیابی کی وجہ اس کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک کی قیادت ہے جنہوں نے کمپنی کے بانی سٹیو جابز کی 2011 میں ہلاکت کے بعد یہ عہدہ سنبھالا تھا۔
لارا مارٹن کا کہنا تھا کہ ٹم کوک نے کچھ نیا نہیں ایجاد کیا لیکن انہوں نے بہترین راہنمائی فراہم کرتے ہوئے کمپنی کا سازگار ماحول برقرار رکھا ہے۔
ایپل کی مالیت اور اس کا اثرو رسوخ بڑھنے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ امریکی کانگریس کی جانب سے اسے کڑی نگرانی اور تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 29 جولائی کو دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان کو امریکی کانگریس کے سامنے پیش ہو کر الزامات کی وضاحت کرنا پڑی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ یہ کمپنیاں اپنی طاقت کا استعمال اپنی حریف کمپنیوں کو کچلنے کے لیے کرتی ہیں۔ ان میں ایمازون، گوگل، فیس بک اور ایپل کے سربراہان شامل تھے۔
کانگریس کے سامنے ایپل کے سربراہ ٹم کوک کو بھی مشکل سوالات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور کمپنی کے کردار اور اثر و رسوخ کے حوالے سے وضاحت دینا پڑی تھی۔