سعودی عرب میں قصیم ریجن کے ابہا شہر میں المحالہ کے مقام پر پہلی مرتبہ سائیکل ریس میں سعودی خواتین شریک ہوئی ہیں۔ تیرہ کلومیٹر کی ریس میں مملکت بھر سے دس خواتین نے شرکت کی۔ ٹورنامنٹ کی سرپرستی سعودی سائیکلنگ فیڈریشن نے کی- یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقابلہ ہے جس میں سعودی خواتین نے حصہ لیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق احلام ناصر الزید نے مقابلہ جیت لیا۔ الزید نے تیرہ کلومیٹر کا فاصلہ 22 منٹ 18 سیکنڈز میں طے کیا۔
احلام الزید نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کا خواب پورا ہوگیا اور سعودی چیمپیئن کا اعزاز حاصل کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب سے میں نے سائیکلنگ سپورٹس میں حصہ لینا شروع کیا میرا خواب تھا کہ سائیکلنگ چیمپیئن شپ میں حصہ لوں۔ زیادہ باعث فخر اوراعزاز کی بات یہ ہے کہ سعودی عرب کی سپورٹس کی تاریخ میں یہ اعزاز سب سے پہلے میرے حصے میں آیا۔
احلام الزید اس سے قبل امیرہ نورہ یونیورسٹی ریاض میں سائیکلنگ کے کھلے مقابلے میں پہلی پوزیشن لے چکی ہیں۔ الخبر میں پانچویں پوزیشن جیتی تھی۔ مملکت بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کرچکی ہیں-
احلام الزید مختلف مقابلوں میں حصہ لیتی رہی ہیں۔ انہوں نے 2019 کے دوران بحرین میں منعقدہ مرد آہن کی دوڑ میں حصہ لیا تھا۔ 90 کلومیٹر کا فاصلہ تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کرلیا تھا۔
نئے مقابلے میں دوسری پوزیشن العنود خمیس الماجد نے حاصل کی۔ العنود نے مقررہ فاصلہ 25 منٹ اور 39 سیکنڈز میں پورا کیا۔
آلاسالم الزھرانی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے یہ فاصلہ 26 منٹ 57 سیکنڈ میں طے کیا۔ نورہ آل الشیخ نے 27 منٹ 4 سیکنڈ میں یہ فاصلہ طے کرکے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
مقابلے میں عواطف القنبیط نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ عمر والی امیدوار کے طور پر حصہ لیا جبکہ سب سے کمسن بتول احمد تھیں۔
سائیکلنگ ٹائم 2030 کی رکن شیریں ابو الحسن نے بتایا کہ سعودی سائیکلنگ فیڈریشن کی تین خواتین بھی مقابلے میں شریک ہوئیں۔ سب سے زیادہ عمر والی خاتون نے مقابلے میں شرکت کرکے لڑکیوں کے حوصلے بڑھائے۔
سائیکلنگ ٹائم 2030 ٹیم مارچ 2020 میں قائم ہوئی۔ کورونا وبا کی وجہ سے اس کی سرگرمیاں معطل رہیں۔ اس ٹیم میں 18 برس سے لے کر 65 برس تک کی لڑکیاں اور خواتین شامل ہیں۔ ٹیم کو ٹریننگ دینے والا گروپ منتخب ٹرینرز کا ہے۔ سرفہرست الہلال ٹیم کے ٹرینر یوسف القعود ہیں۔