پہلی سانس بھی جلا وطنی میں اور آخری بھی، لیکن ان کے بیچ دس سال کا ایک ایسا عرصہ بھی ہے جو انہوں نے اپنے ملک میں بطور ملکہ گزارا۔
ثریا طرزی نے اپنے وطن کی خواتین کو آزاد فضا کی ایسی جھلک دکھائی جس کا ادراک ایک صدی گزر جانے پر بھی درست طور پر نہیں کیا جا سکا ہے۔
انہیں اسی مغرب میں مشکل سے یاد کیا گیا جہاں 1927 میں جب وہ اپنے شوہر بادشاہ امان اللہ خان کے ساتھ کامیاب دورے پر آئیں تو بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کا استقبال کیا تھا۔
سال رواں کے آغاز میں ٹائم میگزین کی جانب سے ان خواتین کو یاد کیا گیا جنہوں نے دنیا کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا اور انہی خواتین میں ثریا طرزی بھی شامل تھیں۔
مزید پڑھیں
-
ڈیانا کو ایشیائی لوگوں سے پیار کیوں تھا؟Node ID: 431416
-
افغانوں کا علاج کرنے والا جاپانی ڈاکٹر قتلNode ID: 446576
-
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغازNode ID: 504571