سندھ حکومت نے کورونا کیسز بڑھنے کے خدشے کے باعث سکول کھولے جانے کا دوسرا مرحلہ موخر دیا ہے۔
شیڈول کے مطابق 21 ستمبر سے چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کے طلبہ نے سکول جانا شروع کرنا تھا۔
تاہم جمعے کو کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ابھی پوری طرح سے قابو میں نہیں آیا اور مثبت کیسز میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’حکومت کی ترجیح شادی اور سینما ہال ہیں‘
Node ID: 496781
-
پاکستان میں طلبہ کیمبرج نتائج سے غیر مطمئن کیوں؟
Node ID: 498301
-
حکومتی احکامات کی خلاف ورزی، کئی نجی سکولز کھل گئے
Node ID: 499326
’بچوں کی صحت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فیصلہ 28 ستمبر تک موخر کیا گیا ہے۔
’اس کے بعد صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔‘
وزیر تعلیم نے یہ بھی کہا کہ صوبائی حکومت کو این او سی او کے فیصلے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ ’یہ دیکھیں گے کہ ایس او پیز پر کس طرح بہتر طریقے سے عمل کرایا جا سکتا ہے۔‘
سعید غنی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں میں ایس او پیز کی پابندی نہ کیے جانے پر کارروائی کی جائے گی۔ ’اگر احتیاطی تدابیر پر درست عمل نہ ہو سکا تو سکولوں کے حوالے سے دوسرے فیصلوں پر بھی نظرثانی ہوگی۔‘
There is no change regarding the time table announced earlier after Inter provincial meeting of education ministers. We will meet in the NCOC on 22nd to decide finally but if the current trend remains, no reason to postpone 6 to 8 opening on 23rd September
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) September 18, 2020