ڈیٹنگ ایپس پر پابندی: 'اب مرد کہاں جائیں'
گذشتہ دو روز سے ہی پاکستانی صارفین کو ڈیٹنگ ایپ ٹنڈر تک رسائی حاصل نہیں ہو رہی تھی (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پانچ ڈیٹنگ موبائل ایپلی کیشنز جن میں ٹنڈر، ٹیگڈ، سکاؤٹ، گرینڈر اور سے ہائے شامل ہیں، کو بلاک کر دیا ہے۔
منگل کو پی ٹی اے کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق غیر اخلاقی اور غیر مہذب منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی اے نے مذکورہ پلیٹ فارمز کی انتظامیہ کو ڈیٹنگ خدمات ختم کرنے اور براہ راست جاری مواد کو پاکستان کے مقامی قوانین کے مطابق ماڈریٹ کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
گذشتہ دو روز سے ہی پاکستانی صارفین کو ڈیٹنگ ایپ ٹنڈر تک رسائی حاصل نہیں ہو رہی تھی جس پر صارفین نے ٹوئٹر پر تبصرے شروع کر دیے تھے اور ٹنڈر ٹرینڈنگ لسٹ میں شامل رہا لیکن اب پی ٹی اے نے باضابطہ طور پر ڈیٹنگ ایپس پر پابندی کا اعلان کر دیا ہے۔
ڈیٹنگ ایپس پر پابندی کے بعد سوشل میڈیا صارفین میں سے کچھ تو اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ان ایپس کو 'بے غیر اخلاقی' قرار دے رہے ہیں تو کچھ صارفین کا خیال ہے کہ یہ پابندی 'غیرضروری' ہے۔
دیز لانگ وارز کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'پاکستان نے ٹنڈر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ہماری اخلاقیات کو بچا لیا گیا ہے۔'
مینا نامی صارف نے لکھا کہ 'تو پاکستان کے تمام مسائل کا حل ٹنڈر کو بلاک کرنا ہی تھا؟'
ایک اور صارف مصطفیٰ نے چٹکلہ چھوڑا کہ 'پاکستان نے ٹنڈر پر پابندی لگائی ہے کیونکہ یہاں صرف پھوپھو کے بچوں کے ساتھ آپ کے تعلقات ہی قابل قبول ہیں۔'
کچھ صارفین اس بحث میں الجھتے دکھائی دیے کہ ٹنڈر پر پابندی لگنے سے زیادہ متاثر مرد ہوئے ہیں یا خواتین۔
مریم نامی ٹوئٹر صارف نے مرد حضرات پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ 'اوہ نہیں ٹنڈر بین ہوگیا، اب تمام شادی شدہ مرد دوست بنانے کہاں جائیں گے؟ مرد کو بھی تو سمجھو۔'
امیر وڑائچ نامی صارف نے تبصرہ کیا کہ 'مطلب صرف مرد ہی ٹنڈر استعمال کرتے ہیں، کیا مذاق ہے۔ ٹنڈر ایک سوشل ایپ ہے جسے مرد اور خواتین دونوں استعمال کرتے ہیں۔'
ایک اور صارف ایمل غنی پی ٹی اے کے اس فیصلے پر کافی برہم دکھائی دیں، انہوں نے لکھا کہ 'ٹنڈر پر پاکستان میں پابندی لگا دی گئی کیونکہ مردوں کی بغیر پوچھے دوستی کی درخواستیں بھیج دینا تو ٹھیک ہے لیکن باہمی رضامندی سے ڈیٹنگ ایپس پر رابطہ قائم کرنے پر آنٹی کی طرف سے انکار ہے۔'
سعدیہ شیخ نامی صارف نے لکھا کہ 'آج ہمارے شادی شدہ اور کنوارے مردوں کے لیے افسوس کا دن ہے۔'