عمرہ زائرین کو حرم لانے، لے جانے کا طریقہ کار کیا ہے؟
بس میں سوار ہونے سے پہلے عمرہ زائر کو اپنے موبائل پر ٹکٹ کی رسید دکھانی ہوگی ( فوٹو: سبق)
عمرہ زائرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے نے کہا ہے کہ ملک بھر سے آنے والے زائرین ’کدی‘ اور ’ششہ‘ پارکنگ میں اپنی گاڑی مفت پارک کر سکتے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ادارے نے کہا ہے کہ ’کدی میں گاڑی پارک کرنے والوں کو بسوں کے ذریعہ حرم کے جنوبی اور مغربی دروازوں تک پہنچایا جائے گا‘۔
’جبکہ ششہ میں بن داؤد کے پیچھے گاڑی پارک کرنے والے زائرین کو مشرقی اور شمالی دروازوں تک پہنچایا جاتا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’اعتمرنا ایپ کے ذریعہ اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد پارکنگ سے حرم لے جانے اور واپس لانے کے ٹکٹ بھی ایپ کے ذریعہ آن لائن ادا کیے جاسکتے ہیں‘۔
’بس میں سوار ہونے سے پہلے عمرہ زائر کو اپنے موبائل پر ٹکٹ کی رسید دکھانی ہوگی‘۔
’تمام بسوں میں ایس او پیز کی پابندی کی جاتی ہے، سماجی فاصلے کے علاوہ تمام زائرین کو ماسک کا پابند کیا جاتا ہے نیز سینیٹائزر تقسیم کیا جاتا ہے‘۔
’پارکنگ سے حرم جانے اور واپس آنے پر ہر چکر کے بعد بس کو ایک مرتبہ سینیٹائز کیا جاتا ہے‘۔
’ایک بس میں 20 سے زیادہ افراد کو سوار نہیں کیا جاتا جبکہ عملے کا بھی معائنہ ہوتا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’آج سے دن بھر کے لیے حرم لانے اور لے جانے کے لیے طے شدہ جدول کے مطابق بسیں چلائی جارہی ہیں‘۔
’پہلے مرحلے میں روزانہ 6 ہزار عمرہ زائرین کو سروس فراہم کرنے کے لیے 200 جدید بسوں کا انتظام کیا گیا ہے‘۔
’دوسرے مرحلے میں عمرہ زائرین کی تعداد کے حساب سے بسوں میں اضافہ کیا جائے گا‘۔