Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی: میوزیم آف دی فیوچر تکمیل کے قریب

میوزیم آف دی فیوچر کے ڈیزائن میں کوئی ستون نہیں ہے (فوٹو: وام)
دبئی کے شیخ زاید روڈ کے ساتھ نمایاں نظر آنے والا بیضوی نما میوزیم آف دی فیوچر تکمیل کے قریب ہے۔ اس ہفتے اس کے بیرونی حصے میں آخری پیس بھی نصب کردیا گیا۔ اس موقع پر دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم بھی موجود تھے۔
 عرب نیوز کے مطابق میوزیم تیس ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 77 میٹر ہے۔ میوزیم کے بیرونی حصے میں مستقبل کے جمالیاتی سٹیل پر روشن عربی خطاطی کی گئی ہے یہ کام روبوٹ سے تیار کردہ ایک ہزار 24 ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔
میوزیم آف فیوچر میں نمائش کے لیے سات منزلیں ہوں گی اور اس کے ڈیزائن میں کوئی ستون نہیں ہے۔ اسے شمسی توانائی سے چار ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ میوزیم اربن انجینئرنگ کا سنگ میل ثابت ہوگا۔

میوزیم تیس ہزار مربع میٹر رقبے پر محیط ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

 امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کا کہنا ہے کہ’ میوزیم آف دی فیوچرگلوبل آرکیٹکچرل آئیکون ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ انسانی معجزات ممکن ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بہتر مستبل تشکیل دینے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم کردار ادا کرے گا‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق دبئی کے حکمراں کا کہنا تھا کہ میوزیم آف دی فیوچر ہماری عربی ثقافت اور عزائم کا ملاپ ہے۔ یہ انجینئرنگ کا ایک عالمی نمونہ ہے جس میں عربی زبان کی جھلک ملتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی جانب ایک سنگ میل اور متحدہ عرب امارات کی شہری ترقی کا مظہر ہے۔ یہ میوزیم دبئی کے تعمیراتی شاہکاروں میں ایک اور اضافہ ہے۔

میوزیم منفرد ڈیزائن کے باعث عالمی شہرت حاصل کر چکا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ یہ میوزیم اپنے منفرد ڈیزائن کے باعث افتتاح سے پہلے ہی عالمی شہرت حاصل کر چکا ہے۔
دبئی کے حکمران نے منصوبے کا دورہ کیا اور اس کے مختلف حصے دیکھے۔ دبئی فیوچر فاؤنڈیشن کی ٹیم نے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ میوزیم کے ڈیزائن اور آرکیٹکچرل سٹائل کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس موقع پردبئی کے ولی عہد اوردبئی فیوچر فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا کہ آج ہم دنیا کی جدید ترین عمارتوں میں سے ایک کے سامنے کھڑے ہیں۔ یہ تخلیقی ڈیزائن، انجینئرنگ اور تعمیراتی انفرادیت میں دبئی اور امارات کی مہارت کا ثبوت ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: