Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی فون شائقین کا انتظار ختم، مگر اس میں نیا کیا ہے؟

ایپل نے نئے آئی فون کے لانچ کے لیے 13 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
جدت اور مستحکم پلیٹ فارم کے طور پر سمارٹ فونز کی دنیا میں راج کرنے والی امریکی کمپنی ایپل نے آئی فون 12 کے متعارف کرانے کی تاریخ دے کر انتظار کی کیفیت ختم کر دی ہے۔
ایپل کی جانب سے ابھی تک اپنے نئے فلیگ شپ فون کے نام کا تعین نہیں کیا گیا ہے البتہ ٹیکنالوجی کی دنیا سے وابستہ ماہرین اور ادارے اسے آئی فون 12 ہی پکار رہے ہیں۔
نئے آئی فون کی لانچنگ کی تاریخ طے ہو جانے کے بعد سمارٹ فون یوزرز اور ناقدین کے ذہن میں فطری طور پر اگلا سوال یہ آرہا ہے کہ آئی فون 12 میں نیا کیا ہے یا کیا ہو گا؟
ڈیجیٹل میڈیا، بالخصوص کیمونیکیشن ٹیکنالوجی سے متعلق افراد و ادارے اس سلسلے میں بھی خاموش نہیں بیٹھے بلکہ ایپل کے اعلانات یا دیگر ذرائع سے سامنے آنے والی اطلاعات کو بنیاد بنا کر ڈیوائس کی سپیسیفیکیشنز کا جواب بھی تلاش کر ڈالا۔

یہاں یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ ایپل کی جانب سے ستمبر میں ایپ واچ اور آئی پیڈ کے اعلانات کی طرح حالیہ ایونٹ بھی مکمل طور پر آن لائن ہو گا۔ یہ توقع بھی ہے کہ 13 اکتوبر کو صرف آئی فون ہی نہیں بلکہ ہیڈ فونز سمیت مزید کچھ مصنوعات بھی سامنے لائی جائیں گی۔

آئی فون 12 میں نیا کیا؟

ایپل کے نئے فلیگ شپ فون میں سپر فاسٹ فائیو جی وائرلیس کنیکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ اس کا ڈیزائن آئی پیڈز کے آئیڈیا پر مبنی ہو گا، گویا نسبتاً بڑے سائز کے سمارٹ فونز سامنے آنے کو ہیں۔
نئے آئی فون کی قیمت آئی فون 11، آئی فون 11 پرو اور آئی فون 11 پرو میکس سے زیادہ ہو گی یا اتنی ہی رہے گی؟ یہ سوال بھی اب تک جواب طلب ہے۔ البتہ ٹیکنالوجی مبصرین کو توقع ہے کہ نئے سمارٹ فون کی قیمت 800 سے 1200 ڈالر کے درمیان رہے گی۔
نئے فون میں کچھ فیچرز مثلاً کیمرے، چِپ اور نئے آپریٹنگ سسٹم آئی او ایس 14 کے اپ گریڈڈ ورژنز بھی متوقع ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین ماضی یا مارکیٹ ٹرینڈز کی بنیاد پر اندازے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ایپل ایونٹ کے دعوت نامے اور آفیشل اعلان کو بنیاد بنا کر بھی اپنی خواہشات و توقعات کا اظہار کر رہے ہیں۔

ایپل صارفین کے خاصے بڑے حلقے کو توقع تھی کہ آئی فونز کو ان لاک کرنے کے لیے شاید اس مرتبہ ٹچ آئی کا آپشن بھی شامل کر دیا جائے۔ ایسا ہوتا تو آئی فونز بھی ماسک اتارے بغیر، فنگر پرنٹس سے ان لاک کیے جا سکتے تھے، تاہم زیادہ امکان ہے کہ نیا آئی فون ٹچ آئی ڈی کے بغیر ہی سامنے لایا جائے گا۔
ایپل آئی فونز کے حریف قرار دیے جانے والے سام سنگ کے فولڈ ایبل ڈسپلے رکھنے والے گلیکسی زی فلپ اور مائیکروسافٹ کی فولڈ کی جا سکنے والی سکرینز کے حامل سرفس ڈیو کی موجودگی میں بھی ٹیکنالوجی مبصرین کو توقع ہے کہ ایپل ایسے کسی ایڈونچر سے باز رہے گا۔ الیکٹرانکس مصنوعات کے ری سیلر ڈی کلیٹر کے سروے کے شرکا کی رائے بھی کچھ ایسی ہی صورت حال کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں 53 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ رواں برس نیا آئی فون خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
نئے آئی فون کی قیمت میں دلچسپی رکھنے والے حلقوں میں یہ اطلاع بھی زیرگردش ہے کہ آئی فون 12 کے ساتھ آئی فون 12 منی کی صورت میں کم قیمت فون بھی لانچ کیا جائے گا البتہ ایپل نے اب تک اس اطلاع کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
ایپل کی جانب سے نئے فون کی تعارفی تقریب کے اعلان کے بعد سے آئی فونز کی قیمت کا معاملہ ایک بار پھر سوشل ٹائم لائنز پر گفتگو کا موضوع بنا ہے۔ صارفین کہیں صاف طور پر اور کہیں مزاح کے رنگ میں قیمت کے زیادہ ہونے سے متعلق اپنے محسوسات دوسروں تک پہنچا رہے ہیں۔

نئے فون کے ذریعے ایپل فائیو جی ٹیکنالوجی کے شعبے میں داخل ہو رہا ہے۔ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں برس ایپل تین کروڑ سے زیادہ فائیو جی آئی فونز مارکیٹ میں مہیا کرے گا۔ کچھ سٹریٹجی مبصرین کو توقع ہے کہ یہ تعداد پانچ کروڑ سے زیادہ ہو سکتی ہے، ایسا ہوا تو ایپل فائیو جی سمارٹ فونز سیکٹر میں رواں برس دوسری بڑی کمپنی بن سکتا ہے۔

 

باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: