Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاگنے کے بعد خواب کیوں یاد نہیں رہتے؟

ماہرین کے مطابق ایک عام آدمی رات کے وقت 4 سے 7 خواب دیکھتا ہے (فوٹو: پکسابے)
انسانی عقل کا خوابوں کے ساتھ سفر اس وقت شروع ہوتا ہے جب وہ گہری نیند میں چلا جاتا ہے مگر عجیب بات یہ ہے کہ بیدار ہوتے ہی انسان اپنے خواب کا بیشتر حصہ بھول جاتا ہے۔ 
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان نیند سے اٹھنے کے 5 منٹ کے بعد خواب کا بیشتر حصہ بھول چکا ہوتا ہے جبکہ 10 منٹ گزرنے کے بعد خواب کا 90 فیصد حصہ ذہن سے محو ہو جاتا ہے۔ 
آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی کے ماہرین نے اس بات پر تحقیق کی ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ انسان اپنی نیند سے جاگتے ہی اپنے خواب بھول جاتا ہے۔ 
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسانی دماغ کے متعدد حصے ہیں جو بیک وقت نیند میں نہیں جاتے بلکہ دماغ کے کچھ حصہ سوتے ہیں تو کچھ حصہ جاگ رہے ہوتے ہیں۔ 
ماہرین کا کہنا ہے کہ 'انسان کے دماغ کا ایک حصہ محدود یادداشت اور دوسرا حصہ مستقبل کی یادداشت کے لیے ہے جبکہ محدود یادداشت سے مستقل یادداشت تک معلومات منتقل کرنے والا ایک اور حصہ ہے اور یہی حصہ سب سے آخر میں سوتا ہے اور سب سے پہلے جاگتا ہے۔ ‘
'جب آدمی خواب دیکھتا ہے تو دیکھا جانے والا خواب اس کی محدود یادداشت میں محفوظ ہوتا ہے مگر جب اسے مستقل یادداشت میں منتقل کرنے کی باری آتی ہے تو معلومات منتقل کرنے والا حصہ سوجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آدمی کو خواب یاد نہیں رہتے۔ ‘
ماہرین کے مطابق بعض لوگوں کو اپنے خوابوں کی پوری تفصیل یاد رہتی ہے، اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ خواب دیکھنے کے بعد معلومات منتقل کرنے والا حصہ اچانک جاگ جاتا ہے تو خواب کی تفصیل محدود یادداشت سے مستقل یادداشت میں منتقل کردیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق' یہ کیفیت رات کے آخری پہر کے خوابوں کے ساتھ عام طور پر ہوتی ہے۔ ‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک عام آدمی رات کے وقت 4 سے 7 خواب دیکھتا ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: