محدود عمرہ پروگرام کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاو کے باعث عمرے پرعارضی پابندی ختم کرنے کے بعد زائرین کی رہنمائی کے لیے پانچ سو اہلکارتعینات کیے ہیں جو روزانہ عمرہ زائرین کے گروپس کو منظم کررہے ہیں۔
مقدس مساجد کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ’ محدود عمرہ پروگرام کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ہر تین گھنٹے میں ایک ہزار زائرین عمرہ کررہے ہیں‘۔
مسجد الحرام کی انتظامیہ نے مزید کہا کہ’ 531 اہلکار تعینات کیے ہیں جو ہر روز چھ ہزار عمرہ زائرین کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔ تعینات کیے جانے والے اہلکار تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں ہر شفٹ میں 159 اہلکار ہیں۔ ایک شفٹ کا دورانیہ آٹھ گھنٹے کا ہے‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق عمرہ زائرین کی گروپ پندی الشبیکہ ، اجیاد، کدی اور باب علی چار مقامات پر کی جارہی ہے۔
مسجد الحرام انتظٓامیہ میں قافلہ جات ادارے کے ڈائریکٹر انجینیئر اسامہ الحجیلی نے بتایا کہ ’انتظامیہ زائرین کومطوبہ خدمات فراہم کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے اور اپنی افرادی قوت اور مادی وسائل اس مقصد کے لیے وقف کیے ہوئے ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’حرم انتظامیہ کے اہلکار مسجد الحرام کے صحن میں عمرہ زائرین کے قافلوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اورعمرہ سے فراغت پرانہیں الوداع کہتے ہیں۔ حرم مکی میں تین گھنٹے کی موجودگی کے دوران ان کی سرپرستی کی جاتی ہے اور کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ان کے ساتھ رہا جاتا ہے‘۔
’ضرورت مند عمرہ زائرین کے لیے وہیل چیئرز کا خصوصی بندوبست ہے۔ جب بھی کسی عمرہ زائر کو وہیل چیئر کی ضرورت پیش آتی ہے فراہم کردی جاتی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’خانہ کعبہ کے طواف کے لیے لائنیں بنادی گئی ہیں۔ عمرہ زائرین ایک لائن سے دوسری لائن دائرے کی شکل میں چلتے چلے جاتے ہیں۔ پہلا چکر دسویں لائن سے شروع کرتے ہیں اور تیسری لائن پر پہنچتے پہنچتے ان کا طواف مکمل ہوجاتا ہے۔ طواف سے فراغت کے بعد عمرہ زائرین 45 ڈگری کے زاویے سے بنائی گئی لائن سے صفا لے جائے جاتے ہیں- یہ ساری لائنیں سائٹیفک بنیادوں پر کچھ اس انداز سے ترتیب دی گئی ہیں کہ عمرہ کرنے والوں کا طواف کرنے والوں سے آپس میں ٹکراؤ نہیں ہوتا اورعمرہ زائرین جب طواف مکمل کرکے سعی کا رخ کرتے ہیں تو ایسی صورت میں بھی ان کا سعی کرنے والوں یا طواف کرنے والوں سے کسی طرح کا کوئی تصادم نہیں ہوتا۔