پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد ملک نے نیو یارک کے روز ویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے بارے کہا ہے کہ ہوٹل کو کسی صورت فروخت نہیں کیا جائے گا بلکہ ہوٹل کی تعمیرِنو کرنے کا آپشن پلان میں موجود ہے۔
منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں قومی ایئر لائن کے سی ای او ارشد ملک نے روز ویلٹ ہوٹل کے بارے میں بریفنگ دی۔
مشاہد اللہ خان کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں پی آئی اے کے سربراہ نے بتایا کہ روز ویلٹ ہوٹل کو کسی صورت فروخت نہیں کیا جا رہا بلکہ ہوٹل کی تعمیر نو کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ 'ہوٹل کی عمارت کو توڑ کر 70 سے 80 منزلہ عمارت بنانے کا آپشن موجود ہے تاکہ اخراجات کم کر کے ہوٹل کو منافع بخش بنایا جا سکے۔‘
مزید پڑھیں
-
'روز ویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کر رہے'Node ID: 492401
-
روزویلٹ ہوٹل اب مہمانوں کو خوش آمدید نہیں کہے گاNode ID: 510056
-
روز ویلٹ ہوٹل منافع بخش کیوں نہیں ہوا: نیب تحقیقات کرے گاNode ID: 510921
پی آئی اے کے سربراہ نے کمیٹی کو بتایا کہ بین الاقوامی ادارے نے ہوٹل کی قیمت 562 ملین ڈالر لگائی ہے۔
چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ہوٹل کی قیمت 17 سو ملین ڈالر لگ چکی ہے، ایک سال قبل یہ ایک منافع بخش ادارہ تھا اب کیسے خسارے میں چلا گیا؟
ایئر مارشل ارشد ملک نے سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ 2015 سے مختلف اوقات میں یہ کبھی منافع بخش اور کبھی خسارے میں رہا۔ 'ہوٹل کے ذمے 105 ملین ڈالر واجب الادا ہیں، حکومت نے ہوٹل کی بندش کے بعد قرض اور دیگر اخراجات میں 145 ملین ڈالر ادا کر دیے ہیں اور قرض کی عدم ادائیگی سے روز ویلٹ ہوٹل کو دیوالیہ قرار دے کر قبضے میں لینے کا خدشہ تھا۔
سی ای او نے بتایا کہ نجکاری کمیشن کا فنانشل ایڈوائزری معاملات دیکھ رہا ہے اور وہی اس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔
خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو نیویارک میں پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے ملکیتی ہوٹل روز ویلٹ کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا تھا۔
