منی لانڈرنگ میں ملوث 4 افراد کو 28 سال قید، 20 ملین ریال جرمانہ
’عدالت نے بیرون ملک منتقل کرنے والی رقم جس کی مالیت 375 ملین ریال ہے واپس کرنے اور ضبط کرنے کا بھی فیصلہ سنایا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ اور شہریوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف ریاض کی عدالت میں جو مقدمہ دائر کیا گیا تھا اس میں جرم ثابت ہونے پر ملوث افراد کو سزائیں سنائی گئی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’ملوث افراد کو مجموعی طور پر 28 سال قید اور کل 20 ملین ریال جرمانے ہوئے ہیں‘۔
’عدالت نے ملوث افراد کے قبضے سے دو ملین ریال بحق سرکار ضبط کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ علاوہ ازیں دو کمپیوٹر، ایک لیپ ٹاپ، پیسے گننے کی مشین اور بینکوں میں موجود رقم جس کی مالیت 7 لاکھ 14 ہزار ریال ہے ضبط کرنے کا فیصلہ سنایا ہے‘۔
’ریاض کی عدالت نے کمپنی کے اکاؤنٹ سے بیرون ملک منتقل کرنے والی رقم جس کی مالیت 375 ملین ریال ہے واپس کرنے اور ضبط کرنے کا بھی فیصلہ سنایا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’عدالت نے ملوث افراد کے نام پر جاری ہونے والی سجل تجارتی اور لائسنس منسوخ کرنے اور کاروبار کے دوران محکمہ زکاۃ و آمدنی کے واجبات ادا کرنے کا بھی پابند کیا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’تفتیش کے دوران ثابت ہوا ہے کہ ریاض شہر میں 4 افراد جن میں ایک سعودی اور باقی غیر ملکی ہیں، منی لانڈرنگ اور شہریوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار میں ملوث ہیں‘۔
’سزا کی مدت مکمل کرنے کے بعد غیر ملکی بیدخل کر دیئے جائیں گے نیز انہیں بلیک لسٹ کر دیا جائے گا‘۔