پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے اس بیان کے بعد کہ فوج سے بات ہو سکتی ہے، وزرا کی جانب سے ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ وزرا اور حکومتی ترجمانوں نے کہا ہے کہ مریم نواز کے بیان کے بعد ن لیگ کے چہرے سے جمہوریت کا لبادہ اُتر گیا ہے۔ ’جن سے بات تک کرنا گوارہ نہ تھا ان سے کہہ رہے ہیں کہ خدا کے لیے آئین کو پھاڑ پھینکو اور حکومت سے جان چھڑاؤ۔‘
جمعرات کو مریم نواز نے بی بی سی اردو کی نامہ نگار فرحت جاوید کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ان کی پارٹی فوج سے بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے عمران خان کو گھر بھیجا جائے۔‘
مزید پڑھیں
-
’نواز شریف نے فوج کو بغاوت پر اکسایا‘Node ID: 516186
-
آئی جی ایشو: آئی ایس آئی، رینجرز افسران عہدوں سے فارغNode ID: 516786
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کے قریبی ساتھیوں سے رابطے کیے ہیں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
ان کا بیان سامنے آنے کے بعد وزرا کی جانب سے یکے بعد دیگرے بیانات اور ٹویٹس کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ 'سیاسی بہروپیوں کا جمہوری لبادہ اُتر کر قوم کے سامنے آ رہا ہے۔ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں ان کی نہ ایک سوچ ہے نہ کوئی نظریہ۔ انہیں صرف اپنا ذاتی مفاد عزیز ہے۔ آئے روز اپنے مؤقف سے پھرنے والے عوام کی رہنمائی کے لائق نہیں ہو سکتے۔'
سیاسی بہروپیوں کا جمہوری لبادہ اتر کر قوم کے سامنے آ رہا ہے۔پہلے دن سے کہہ رہے ہیں ان کی نہ ایک سوچ ہے نہ کوئی نظریہ۔انہیں صرف اپنا ذاتی مفاد عزیز ہے۔آئے روز اپنے مؤقف سے پھرنے والے عوام کی رہنمائی کے لائق نہیں ہو سکتے۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) November 12, 2020
اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے کوئی بیان سامنے آئے تو فواد چودھری کب پیچھے رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے بھی ٹویٹ کیی اور کہا کہ 'پہلے دن سے میرا موقف یہ ہی رہا ہی کہ اپوزیشن کی تحریک اخلاقی جواز سے عاری ہے۔‘
’جب سیاست نظریے کے بغیر ہو تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا مشکل ہوتا ہے، کبھی ایک کے پاؤں پڑو کبھی دوسرے کے جن سے بات تک کرنا ناگوار تھا ان سے کہہ رہے ہیں خدا کے لیے آئین کو پھاڑ پھینکو اور حکومت سے جان چھڑاؤ۔'
پہلے دن سے میرا موقفٗ رہا ہی کہ اپوزیشن کی تحریک اخلاقی جواز سے عاری ہے، جب سیاست نظریہ کے بغیر ہو تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا مشکل ہوتا ہے کبھی ایک کے پاؤں پڑو کبھی دوسرے کے جن سے بات تک کرنا ناگوار تھا ان سے کہ رہے ہیں خدا کیلئے آئین کو پھاڑ پھینکو اور حکومت سے جان چھڑاؤ
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 12, 2020
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی ردعمل دیا اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ '’چلو یہ تو اچھا ہوا کہ جمہوریت کا جو جعلی لبادہ اوڑھا تھا وہ اتر گیا۔
’ووٹ کو عزت دو کا نعرہ دفن ہوا اور اقتدار کی ہوس کھل کر سامنے آ گئی.... آپ کو کب سے سمجھا رہے ہیں نہ ان کا جمہوریت سے کوئی تعلق ہے نہ عوام سے... چوری کی دولت بچانے کی جنگ ہے۔‘
چلو یہ تو اچھا ہوا کے جمہوریت کا جو جعلی لبادہ اوڑھا تھا وہ اتر گیا. ووٹ کو عزت دو کا نعرہ دفن ہوا اور اقتدار کی ہوس کھل کر سامنے ا گئ.... اب کو کب سے سمجھا ریے ہیں نہ ان کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہ عوام سے... چوری کی دولت بچانے کی جنگ ہے pic.twitter.com/yx2a1FclKO
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 12, 2020
وفاقی وزرا کے علاوہ غیر منتخب معاونین خصوصی نے بھی اپوزیشن مخالف ردعمل میں اپنا حصہ ڈالا۔ شہباز گِل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'مجرم مریم صفدر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار۔ بی بی آپ لوگ سیاسی سانپ ہیں۔ آپ کے ساتھ کون بات کرے گا۔ آپ کے والد کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے دودھ پلا کر بڑا کیا تھا اور آپ لوگوں نے پاکستان کو ہی ڈس لیا۔ اب آپ پاؤں پڑیں یا منتیں کریں اب آپ سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔'
مجرمہ مریم صفدر اٹینلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار۔
بی بی آپ لوگ سیاسی سانپ ہیں۔ آپ کے ساتھ کون بات کرے گا۔آپ کے والد کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے دودھ پلا کر بڑا کیا اور آپ لوگوں نے پاکستان کو ہی ڈس لیا۔اب آپ پاؤں پڑیں یا منتیں کریں اب آپ سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 12, 2020
حکومتی رہنماؤں کے علاوہ ٹی وی اینکرز اور تجزیہ کاروں نے بھی مریم نواز کے بیان پر تبصرے کیے۔
اینکر غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کی کہ 'لیکن فوج کا سیاست میں کیا کردار؟؟ فوج کیسے منتخب حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے؟؟ فوج سے سیاسی جمہوری مطالبہ کرنا ہی بیانیے کے مخالف ہے اور سیاسی جمہوری منتخب حکومت کو گھر بھجوا کر فوج سے کیا بات ہو گی؟ سیاست/ اقتدار پر؟مریم نواز صاحبہ کا انٹرویو اُلٹا ن لیگ، پی ڈی ایم کے گَلے پڑ جائے گا۔'
لیکن فوج کا سیاست میں کیا کردار؟؟فوج کیسے منتخب حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے؟؟فوج سے سیاسی جمہوری مطالبہ کرنا ہی بیانیے کے مخالف ہے۔اور سیاسی جمہوری منتخب حکومت کو گھر بھجوا کر فوج سے کیا بات ہو گی؟ سیاست/اقتدار پر؟
مریم نواز صاحبہ کا انٹرویو الٹا ن لیگ، پی ڈی ایم کے گَلے پڑ جائیگا۔ https://t.co/FPGh022Wy7— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) November 12, 2020