ایرانی کوئز شو میں برطانوی جاسوس خاتون کی تصویر پر تنقید
ایرانی کوئز شو میں برطانوی جاسوس خاتون کی تصویر پر تنقید
جمعہ 13 نومبر 2020 19:19
زغاری ریٹ کلف کو ابتدائی تفتیش کے بعد تہران جیل میں رکھا گیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
ایران میں ٹی وی شو پر ایک کوئز پروگرام میں یہ سوال پوچھا گیا کہ وہ کونسا جاسوس ہے جسے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن رہا کرانا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام پر سخت تنقید کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کوئز شو نے جاسوس کے متعلق اس سوال پر جیل میں بند برطانوی خاتون نازنین زغاری ریٹ کلف کی تصاویر کے استعمال کیا گیا ہے۔
یہ کلپ نئے لانچ ہونے والے نیٹ ورک شو"روخداد" میں تاریخ اور کرنٹ افیئرز کوئز پروگرام کی ایک ویڈیو میں نشر کیا گیا۔
اس شو میں ایران میں جاسوسی کے شبہ میں گرفتار افراد کی شناخت کے لئے جواب دینے والوں کو خاتون کی تصویر دکھائی گئی۔
انڈیپنڈنٹ کی خبر کے مطابق یہ ویڈیو کلپ بی بی سی فارسی کے صحافی پرہام گھوباڈی نے شیئر کیا ہے اور اس کے بعد سے یہ ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔
شو میں دکھائی جانیوالی اس قسط کے دوران شو کے میزبان نے پوچھا کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایرانی صدر سے ملاقات میں کس جاسوس کی رہائی کا مطالبہ کیا؟
واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جیسن رضایان کی تصویر کا حوالہ دیا جس پر میزبان نے کہا کہ یہ جوغلط جواب ہے۔
زغاری ریٹ کلف برطانوی اور ایرانی دوہری شہریت کی حامل ہے جسے ایران میں جاسوسی کے الزام میں پانچ سال جیل کی سزا ہوئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور برطانوی حکومت کا یہ کہنا ہے کہ ان پر الزامات جھوٹے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کلپ پر ناراضگی کا اظہار کیا اور 42 سالہ ماں کی تصویر کے استعمال کو مکروہ ، ظالمانہ اور بیمارذہنیت جیسے القابات دیئے ہیں۔
ایران کے ماہر اور تجزیہ کار عامر تماج نے اس ویڈیو کلپ کو عجیب و غریب مناظر قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ زغاری رٹ کلف نے 2016 میں پہلی تفتیش میں بیان دیا تھاکہ اسے دھمکی دی گئی تھی کہ اس کی بیٹی کو اٹھا لیا جایا جائے گا اور تفتیش کاروں نے یہ دعوی بھی کیا تھاکہ اس کا شوہر رچرڈ رٹ کلف بھی جاسوس تھا۔
زغاری ریٹ کلف کو گرفتاری اور ابتدائی تفتیش کے بعد تہران کی بدنام زمانہ جیل میں بھیج دیا گیا تھا۔