بالی وڈ اداکارہ تاپسی پنو نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے بارے لکھے جانے والے منفی آرٹیکلز کو کبھی اپنے اوپر اثر انداز نہیں ہونے دیا اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید اس وقت ٹوٹتی ہے جب آپ منفی خیالات کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق تاپسی پنو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران کئی گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارے اور انہیں نفرت کا سامنا رہا، لیکن حقیقت اور سوشل میڈیا میں فرق ہے۔
انہوں نے ’فلم فیئر‘ کو بتایا کہ وہ نفرت کرنے والوں کی وجہ سے کبھی پریشان نہیں ہوئیں کیونکہ انہوں نے خود کو سمجھایا ہے کہ اگر اداکاری نہ چلی تو ایک کوالیفائیڈ شخصیت ہیں اور کسی اور شعبے میں جائیں گی۔
مزید پڑھیں
-
انڈین اداکار آصف بسرا کی بھی ’پُراسرار موت‘، تحقیقات جاریNode ID: 517291
-
’مردوں کو 'ہیرو'، خواتین کو 'سازشی چڑیلیں' بنایا جاتا ہے‘Node ID: 517811
-
بالی وڈ کی گلیمر گرل زینت امان کا عروج و زوالNode ID: 518676
’میرے بارے میں منفی آرٹیکلز لکھے گئے۔ میں نے سوچا کہ یہ میری زندگی کا خاتمہ نہیں ہے۔ کیا ہوا اگر میں اداکاری نہیں کر سکتی۔ میں ایک انجینیئر ہوں اور میں ایم بی اے کر سکتی ہوں۔‘
انہوں نے اپنے کیریئر میں ہونے والے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک وقت تھا جب مجھے کہا گیا کہ ہیرو کی پہلی فلم نہیں چل سکی لہذا مجھے اپنا معاوضہ کم کرنا چاہیے۔ ایک ہیرو تھا جو میرا تعارفی سین بدلنا چاہتا تھا کیونکہ اسے لگا کہ یہ اس کے تعارف پر حاوی ہو جائے گا۔‘
تاپسی نے کہا کہ ’سوشل میڈیا نفرت سے بھرا ہوا ہے۔ میں اسے دھوکہ کہتی ہوں کیونکہ یہ حقیقت نہیں ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/November/36496/2020/000_1g41k2.jpg)