اس فیسٹیول کے لیے مخصوص فلمیں مختلف علاقائی اور دوانیہ کی ہیں۔ (فومو ریڈسی ففلم)
سعودی عرب میں ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں آن لائن دکھائی جانے کے لیے 11 خصوصی فلموں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں سینما کے شعبے میں ابھرتی ہوئی صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے لیے یہ فیسٹیول ترتیب دیا جا رہا ہے۔
فلم فیسٹیول میں یہ فلمیں یوٹیوب چینل پر دو ہفتے کے دوران فلکس کے ذریعے آن لائن دکھائی جائیں گی۔
تجریب پروگرام کے تحت اس فیسٹیول میں یہ ایونٹ افتتاحی طور پر منتخب کیا گیا ہے تا کہ فلم بنانے والوں کو کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں۔
18 سے 30 نومبر کے درمیان ڈیجیٹل اسکریننگ کے لئے مختلف موضوع اور دورانیہ کے ساتھ ان گیارہ فلموں کو منتخب کیا گیا ہے جو اس فلم فیسٹیول میں دکھانے کے لیے دستیاب ہوں گی۔
اس خاص فیسٹیول کے لیے جو فلمیں منتخب کی گئی ہیں ان میں پہلی فلم شیم ہے۔ یہ فلم عبداللہ بن ہمدہ کی ہدایت کاری میں تیار کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ قمر عبدالمالک کی فلم ایک خواب 101، اسد بداوی کی فلم خود کی تصویر، لولوہ الدہیمی کی فلم قمری، ایمن العلی کی فلم وقت آ گیا ہے، احمد الحساوی کی فلم الگری، مودی الزامل کی فلم بدگمانی، رزان الصغیر کی فلم ایک سانس، محمد حماد کی فلم مجھے یاد کرو، حیدر داود کی فلم غروب آفتاب کے رنگ اور انہار سالم کی فلم محطہ شمس النائمہ کے نام سے ہے۔
دریں اثنا عبدالمحسن الدبان کی ہدایت کاری میں اور محمد الحمود کی پروڈیوس کردہ "آخرزیارہ " سعودی سینماؤں میں بھی دکھائی جائے گئی۔
اس فلم کو لبنان کی فلم کمپنی ایم سی ڈسٹری بیوشن اور سعودی عرب کے سین ویوز فلمز نے ریڈ سی فلم فیسٹیول کے تعاون سے پیش کیا ہے۔
جمہوریہ چیک میں کارلووی ویری انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں "آخر زیارہ" کا عالمی پریمیئر ہوا، جہاں یہ پہلی عرب فلم تھی اور اس فلم نے ماراکیچ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں جیوری پرائز بھی جیتا ہے۔
اس فلم میں ایک شخص ناصر کی کہانی ہے جس نے اپنے قریب المرگ والد کی بیماری کا سن کر شادی کی تقریب میں جانے کا پروگرام منسوخ کیا۔ ناصر کا کردار اسامہ القیس نے ادا کیا ہے۔
ناصر نے اپنے جواں سال بیٹے ولید کے ساتھ اپنے والد کی تیمارداری کے لیے قریبی قصبے میں جانے کا پروگرام بنالیا۔ ولید کا کردار عبداللہ الفہد نے نبھایا ہے۔
اس قصبے کے رہن سہن کا ماحول ناصر اور اس کے بیٹے ولید کے لیے بالکل مختلف ہے۔
"آخری زیارہ " دہران میں کنگ عبد العزیز سنٹر برائے ورلڈ کلچر (اتھرا) کے تعاون سے یہ فلم تیار کی گئی ہے۔