فلمی شعبے کی ترقی میں درکار صلاحیتوں کا خاکہ بھی پیش کیا جائےگا ۔(فوٹو سعودی گزٹ)
سعودی عرب میں فلم سازی کے خواہشمندنوجوانوں کے لئے بدھ 25نومبر کو برٹش کونسل کی جانب سے آن لائن پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق سابق فلم ڈائریکٹرپال پاولز کی سربراہی میں "فلمسازوں کی آنکھ سے" کے زیرعنوان یورپی ڈاکیومنٹری نیٹ ورک پروگرام میں پیش کیا جائے گا۔
اس پروگرام میں مقامی فلمسازوں کا ایک پینل شرکت کرے گا۔
اس پینل میں ڈاکیومنٹری پروڈیوسر معید ابوالخیرجو اپنی پہلی فیچر فلم پر کام کر رہے ہیں۔ دو پروڈکشن کمپنیاں چلانے والے اسکرین رائٹر، ڈائریکٹر اور پروڈیوسرعبدالرحمن خوج، سائین پوئیٹک پکچرز، کارپوریٹ فلم میں کام کرنے والے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر منصور البدران اور خاتون ہدایت کار موظی الزامل شامل ہوں گی جن کی پہلی مختصر فلم ’’عدم اطمینان‘‘ہے جس میں انہوں نے مختلف عمر اور طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے علمی عدم اطمینان کے بارے میں انٹرویوز لئے ہیں۔
پینل میں شامل تمام افراد 2019 میں برٹش کونسل کی وساطت سے برطانیہ کے معروف فلمی میلے ’’شیفیلڈ ڈاک فیسٹ‘‘ میں شرکت کر چکے ہیں۔
وہ اس پروگرام میں بتائیں گے کہ اس قسم کے بین الاقوامی مواقع ان کے کام کی ترقی اور بہتری میں کس طرح مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
انہیں سعودی عرب میں نوجوان فلمسازوں کی حیثیت سے کیا تجربات ہوئے نیز نئے پراجیکٹس کے لئے کیا طریقہ کار ہیں۔
وہ مقامی اور بین الاقوامی مواقع کے حوالے سے گفتگو بھی کریں گے۔ ساتھ ہی سوال جواب کا سیشن بھی ہوگا۔
یہ پروگرام سعودی فلمی تکنیک کے حوالے سے برٹش کونسل کی حالیہ تحقیق کے بعد منعقد کیا جا رہا ہے جس میں مستقبل میں فلمی شعبے کی ترقی اور استحکام کے لئے درکار مہارت اور صلاحیتوں کا خاکہ پیش کیا جائے گا ۔
رپورٹ میں کہاگیا کہ سعودی عرب میں زیادہ سے زیادہ فلم سازی کی صلاحیت سعودیوں میں موجود ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ مہارت کی کمی سب سے اہم مسئلہ ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سعودی عرب کے اندر ہی مزید تربیت کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
مذکورہ تحقیق برٹش کونسل کے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد سعودی عرب کے ’’وژن2030‘‘ کی حمایت کرنا اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے پروگراموں کے ذریعے تخلیقی صنعتوں میں نوجوانوں کو برطانوی تکنیک سے ہمکنار کرنا ہے۔
سعودی عرب میں برٹش کونسل کے ڈائریکٹر ایلدھ کینیڈی میکلین نے کہا ہے کہ ہمیں فلمسازی کے خواہشمند سعودیوں کے لئے یہ اہتمام کرنے کی بے حد خوشی ہے۔
گزشتہ ماہ فلمی تکنیک کے حوالے سے ہم نے تحقیق کا آغاز کیا تھاجس میں فلمی شعبے میں نوجوانوں کی مزید تربیت اور انہیں نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیاگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ پروگرام سعودی فلمسازوں کی نئی نسل کے لئے حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا اور ایک متحرک، پرجوش اورتجارتی حوالے سے کامیاب فلمی شعبے کو ترقی دے سکے گا۔