دونو ں ملکوں کے عوام کے لیے امن کے ثمرات لانے کے لیے پرجوش ہیں۔(فوٹو روئیٹرز)
اسرائیل کے وزیر اعظم بنامین نیتناہو نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہےکہ وہ خلیجی ریاست بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان الخلیفہ کی دعوت پر "جلد" بحرین کا دورہ کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق روئیٹرز نیوز ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ بحرین نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکہ کے ذریعے معاہدہ کر نے میں متحدہ عرب امارات کی پیروی کی ہے۔
اس معاہدے نے ان فلسطینیوں کو مشتعل کردیا ہے جنہوں نے علاقے میں اس طرح کی کوئی بھی تبدیلی لانے سے قبل فلسطین کی آزاد ریاست کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم بحرین کے ساتھ مل دونو ں ملکوں کے عوام کے لیے انتہائی کم وقت میں امن کے ثمرات لانے کے لیے پرجوش ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ بحرین کے ولی عہد سلمان الخلیفہ نے فون کال کے ذریعے مجھے بحرین میں باضابطہ دورے کے لیے جلد آنے کی دعوت دی ہے اور یہ دعوت میں نے بخوشی قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بحرین کے ایک وفد نے گذشتہ بدھ کو اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ نے ستمبر 2020 سے اسرائیل کے ساتھ بحرین، متحدہ عرب امارات اور سوڈان کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے معاہدوں کیے ہیں۔ اسی سلسلے میں ایک اسرائیلی وفد پیر کو سوڈان بھی گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ مزید ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر غور کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں امریکہ کے نئے منتخب ہونے والے صدرجو بائیڈن نے20 جنوری2021 کو امریکی حکومت سنبھالنے اور ایران کے بارے میں اپنی پالیسی قائم کرنے سے قبل مزید پیش رفت کا امکان ظاہر نہیں کیا۔
دریں اثنا نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ عالمی طاقتوں کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر جو دستخط کئے گئے ہیں وہ ان معاہدوں کو دوبارہ دیکھیں گےاور معاہدے پر عمل پیرا رہیں گے۔
وہ اس معاہدے کی شرائط کو مستحکم کرنے کے لئے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔