پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے لیے ویزے کی معطلی اور ویزہ پالیسی میں تبدیلی یا پھر اس کی وجوہات کے بارے میں نکات کی متحدہ عرب امارات کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی۔ اس ضمن میں ہم یو اے ای حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
’ہم پاکستانیوں کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ’مخالفانہ‘ رویے کی میڈیا رپورٹس سے اتفاق نہیں کرتے۔ لاکھوں پاکستانی یو اے ای کے حکام کی اجازت سے وہاں کام کرتے اور آرام کے ساتھ رہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ انفرادی واقعات کو بنیاد بنا کر پاکستان اور یو اے ای کے دیرینہ اور دوستانہ تعلقات میں غلط فہمیاں پیدا نہیں کرنی چاہییں۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری نے پاکستانی شہریوں کے لیے سپورٹ جاری رکھنے پر امارات کے وزیر برائے انسانی وسائل ناصر بن ثانی الھاملی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
جمعرات کو ٹویٹ کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ امارات کے وزیر برائے انسانی وسائل ناصر بن ثانی الھاملی سے ان کا رابطہ ہوا ہے اور میڈیا رپورٹس کے برعکس امارتی وزیر نے واضح طور پر بتایا ہے کہ پاکستانی کارکنوں کے آنے پر پابندی نہیں ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستانی ہنرمندوں کی تعداد کی تعداد میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سیل قائمNode ID: 470846
-
200 پاکستانیوں کو یو اے ای سے واپسی کے لیے مفت ایئر ٹکٹسNode ID: 497696
-
امارات کا وزٹ ویزہ:’پاکستان سمیت 12ممالک پر پابندی‘Node ID: 518691
کورونا وائرس کے دوران بے روز گار ہونے والے افراد کو دوبارہ ملازمتوں پر رکھنے کے تناظر میں زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ کوڈ-19 کی وبا کے دوران پاکستانیوں سمیت جن کارکنوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں جنھیں آن لائن ڈیٹا بیس پر رجسٹر کیا گیا اور انھیں ترجیح دی جا رہی ہے۔
زلفی بخاری نے اپنی ٹویٹ میں متحدہ عب امارات کے گولڈن ویزہ کے بارے میں بتایا کہ 10 سالہ گولڈن ویزہ درخواستوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
معاون حصوصی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے امارات کی قیادت کے ساتھ اشتراک کے منتظر ہیں۔
خیال رہے کہ چند دن قبل کہا جا رہا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے کورونا کی وجہ سے ایک بار پھر پاکستان سمیت متعدد ممالک کے شہریوں کے لیے وزٹ اور ورک ویزہ کے اجرا پر پابندی عائد کر دی ہے۔
1/2
Thankful to HE Nasser bin Thani Al Hamli(Minister of Human Resources & Emiratisation) for his continued support for #OverseasPakistanis
-Contrary to media reports, he categorically stated there is NO BAN on export of workforce
-There has been 11% in knowledge workers
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) November 26, 2020
پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے اردو نیوز کو بتایا گیا تھا کہ ’اماراتی حکومت نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر پاکستانیوں کے لیے وزٹ یعنی سیاحتی اور ورک ویزہ پرمٹ پر پابندی لگائی ہے، تاہم پاکستان سے ریڈ پاسپورٹ پر سفر کرنے کے مجاذ افراد جن میں وزرا، سفارت کار اور اعلٰی سرکاری افسران شامل ہیں کے ویزے سفارت خانے میں پروسیس کیے جا رہے ہیں۔