تین سعودی طلبا آکسفورڈ میں رہوڈس سکالر شپ کے لیے نامزد
تین سعودی طلبا آکسفورڈ میں رہوڈس سکالر شپ کے لیے نامزد
منگل 1 دسمبر 2020 22:21
رہوڈس سکالرز وہ لوگ ہوتے ہیں جو خاص وژن رکھتے ہیں۔(فوٹو کاوسٹ)
رواں سال سعودی عرب کے 3 طلبا کو پہلی مرتبہ 2021 کی عالمی کلاس کی رہوڈس سکالر شپ میں شمولیت کے لیے منتخب کر لیا گیا۔
سعودی گزٹ کے مطابق غدہ الشعلان، منیرہ عبداللہ سعود اور عمرا لشنگتی ان 100طلبہ و طالبات کے ’’رہوڈس سکالرز‘‘گروپ میں شامل ہوں گے جو گروپ اکتوبر 2021 میں آکسفورڈ روانہ ہوگا۔
رہوڈس اسکالر شپس در حقیقت پوسٹ گریجویٹ ایوارڈز ہیں جو شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ و طالبات کو دیئے جاتے ہیں جس کے باعث وہ 2 سے 3 برس کی اعلیٰ تعلیم کے قابل ہو جاتے ہیں۔
یہ سکالر شپ صرف مالی عطیہ ہی نہیں بلکہ یہ دنیا میں کچھ مختلف کرنے کی صلاحیت رکھنے والے غیر معمولی نوجوانوں کے لیے زندگی میں تبدیلی لانے کا موقع ہے۔
رہوڈس سکالرز وہ لوگ ہوتے ہیں جو ایک خاص وژن رکھتے ہیں کہ دنیا بہتر کیسے ہو سکتی ہے اور ان کی دلچسپی کا دائرہ خواہ کچھ بھی ہو، وہ کچھ مختلف کرنے کی توانائی کے حامل ہوتے ہیں۔
سکالر شپ کے لئے منتخب ہونے والے سعودی طالبعلموں نے ایک کٹھن انتخابی عمل کے دوران کچھ متفرق کرنے کے عزم و حوصلے کا مظاہرہ کیا۔
انتخابی عمل میں جائزے کے تین راؤنڈز شامل تھے جن میں کامیابی کے بعد ایک بین الاقوامی سلیکشن کمیٹی نے ان سےحتمی مجازی انٹرویولئے۔
سعودی عرب میں یہ سکالر شپ2018 میں قائم کیا گیا تھا جس کے لئے جریر بک سٹور کے شریک بانی محمد العاقل نے فنڈ فراہم کیا تھا۔
رہوڈس سکالر شپ برائے سعودی عرب مملکت بھر میں طالبعلموں کو ان میدانوں میں اپنی صلاحیتوں اور علم میں اضافے کے قابل بنائے گا جو سعودی عرب کے لئے وژن2030 کے اہداف حاصل کرنے میں مددگار ہوں گے۔
رہوڈس ٹرسٹ کی وارڈن اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر ایلزبتھ نے کہا کہ ہم نے 2سال قبل سعودی عرب میں سکالر شپ کا آغاز کیا تھا تاکہ رہوڈس ہاؤس میں عالمی تنوع کی عکاسی کو یقینی بنایاجا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ میں آئندہ برس رہوڈس ہاؤس میں سعودی عرب کے متاثر کن اور متحرک نوجوان قائدین غدہ، منیرہ اور عمر کا استقبال کرنے کی منتظر ہوں۔