پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ بدعنوان سیاستدانوں اور جرائم پیشہ افراد کی لوٹی ہوئی دولت واپس کی جائے ترقی پذیر ممالک کے قرضے موخر جبکہ پسماندہ ممالک کے قرضے معاف کیے جائیں۔
پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری شیڈولنگ پر زور دیتے ہوئے 500 ارب ڈالر کا خصوصی فنڈ قائم کرنے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کی ازسرنو تعمیر کی تجویز بھی دی۔
مزید پڑھیں
-
اقوام متحدہ میں حکمرانوں کی تقاریرNode ID: 435246
-
’کشمیر کی آزادی تک آخری سانس تک لڑیں گے‘Node ID: 435686
-
کیا تقریر کا دورانیہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی تھی؟Node ID: 435821
پاکستانی وزیراعظم کی جانب سے پیش کیے گئے مزید نکات میں شامل تھا کہ معاشی سکیورٹی اور تنازعات کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ ’پاکستان نے کورونا سے نمٹنے کے لئے آٹھ ارب کا ریلیف پیکیج دیا اور سمارٹ لاک ڈائون کی کامیاب پالیسی پر عمل کیا۔‘
ایجنڈے میں کورونا کی ویکسین کا ذکر بھی کیا گیا ہے اور ہر کسی تک اس کی فراہمی پر زور دیا گیا ہے۔
عمران خان نے کورونا کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں خصوصی اجلاس کی تجویز پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وبا دوسری عالمی جنگ کے بعد سنگین ترین بحران ہے۔ ان کے بقول امیر ملکوں نے اپنی معیشتوں کو سنبھالنے کے لئے 13 ٹریلین ڈالر خرچ کیے جبکہ دوسری طرف ترقی پذیر ملک کے پاس معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/December/30801/2020/wykhysn.jpg)