انڈیا نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے احتجاج کرنے والے انڈین کسانوں کے حق میں بیان پر کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کیا ہے۔
انڈین ٹیلی ویژن چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق جمعے کو انڈیا نے کینیڈین ہائی کمشنر کو جسٹسن ٹرڈو کے بیان پر وزارت خارجہ طلب کیا گیا۔
کینیڈین ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ ’ایسے بیان دو طرفہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘
این ڈی ٹی وی کے مطابق کینیڈا کے ہائی کمشنر سے وزیراعظم ٹروڈو کے علاوہ وزرا سمیت ارکان پارلیمنٹ کے کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے بیانات پر بھی احتجاج کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’دہلی چلو‘: انڈیا میں کسانوں پر لاٹھی چارج
Node ID: 520911
-
انڈین حکومت کی کسانوں کو مذاکرات کی دعوت
Node ID: 521136
-
کسانوں کے احتجاج کی حمایت: کینیڈا اور انڈیا میں ’سفارتی تناؤ‘
Node ID: 521906
انڈیا کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کینیڈین ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ ’ کینیڈین لیڈران کی جانب سے انڈین کسانوں کے حوالے سے بیانات انڈیا کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت کے مترادف ہیں۔ اگر ایسے اقدامات جاری رہے تو ان کا دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات پر بہت خراب اثر ہوگا۔‘
خیال رہے گذشتہ پیر کو بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریب سے خطاب میں جسٹن ٹروڈو نے احتجاج کرنے والے انڈین کسانوں کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ احتجاج کسانوں کا حق ہے اور کینیڈا ہمیشہ اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج کرنے والوں کا دفاع کرے گا۔
انڈیا میں زرعی اصلاحات اور اپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور گزشتہ روز ہریانہ اور نئی دہلی میں پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس، واٹرکینن کا استعمال کیا جب کہ لاٹھی چارج بھی کیا۔
We welcome the support of @JustinTrudeau Pm Canada for the farmers agitation and urge Bjp govt to accept the legitimate demands of farmers who have contributed to the inclusive development of India and are themselves under a colossal debt leading to widespread suicides-khaira pic.twitter.com/T7WqMvWx51
— Sukhpal Singh Khaira (@SukhpalKhaira) December 1, 2020