لائف سٹائل میں چند تبدیلیاں سے چہرے کی جھریاں کم ہو سکتی ہیں۔ فوٹو فری پک
جھریاں اور ہونٹوں پر خشکی ہو جانا نہ صرف تکلیف کا باعث ہوتا ہے بلکہ چہرے کی خوبصورتی کو بھی متاثر کرتا ہے۔
ہونٹوں کے علاوہ منہ کے کناروں پر بھی جھریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ جلد میں موجود کولاجن کی کمی بھی جھریاں پڑنے کی ایک وجہ سمجھی جاتی ہے۔ تمباکو نوشی، جسم میں پانی کی کمی یا چہرے کو دھوپ سے نہ بچانے کی صورت میں بھی جھریاں پڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔
لائف سٹائل میں چند تبدیلیاں کرنے سے ہونٹوں کے گرد جھریوں میں کمی ہو سکتی ہے۔
روزانہ کی بنیاد پر ہونٹوں کے لیےموئسچرائزر اور سورج کی شعاعوں سے محفوظ رکھنے والی کریموں کا استعمال ضروری ہے۔
ہونٹوں کے آس پاس بالوں کو ویکس کے ذریعے سے ہٹانے سے گریز کریں اور اس کے بجائے دوسرے طریقے اپنانے کی بھی تجویز دی جاتی ہے۔
تمباکو نوشی سے ہونٹوں کے گرد جھریوں کی ظاہری شکل میں اضافہ ہوتا ہے اور ہونٹوں میں زیادہ خشکی پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔
ایسی غذا کا استعمال کرنا چاہیے جس میں اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوں، جیسے انار، کیوی، گوبھی اور پھلیاں وغیرہ۔
لپ اسٹک کو بہت زیادہ رگڑ کے لگانے سے بھی منع کیا جاتا ہے، یہ جلد کو سانس لینے سے روکتی ہے۔
گذشتہ برسوں بوٹوکس کا رواج بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ اس کے ذریعے ہونٹوں کے کناروں پر انجیکشن لگایا جاتا ہے جس سے جھریوں میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔
خون کے خلیوں سے نکالے گئے پلازما کو بھی ہونٹوں میں انجیکٹ کیا جاتا ہے جو جلد میں کولاجن کی پیداوار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ اس عمل سے جلد کی لچک بحال ہوتی ہے۔
چہرے پر موئسچرائزر لگانے کے بعد فاؤنڈیشن کے استعمال سے جلد کی تمام خرابیوں کو چھپایا جا سکتا ہے۔ چہرے کی رنگت سے ملتی جلتی فاؤنڈیشن لگانے سے جھریوں کو کافی حد تک چھپائی جا سکتی ہیں۔
ہونٹوں پر تھوڑی سی چینی، شہد اور میٹھے بادام کے تیل کی ایک بوند ملنے سے بھی خشکی میں کمی واقع ہوتی ہے۔
کولاجن سے بھرپور لپ اسٹک کا انتخاب بھی کرنے سے ہونٹوں میں کولاجن کی مقدار کو بڑھنے میں مدد ملتی ہے۔